نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیر اعظم

image

ریاض: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت، تعلیم اور صحت عامہ کے حوالے سے با اختیار بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب میں مستقبل میں سرمایہ کاری سے متعلق 2 روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد خطے کے ممالک کے لیے بہت اہم ہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا ترقی سے متعلق وژن قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔ جبکہ پاکستان ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ سعودی عرب اور دوست ملکوں کے تعاون سے معاشی استحکام ممکن ہوا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم مل کر ہی مشترکہ مستقبل اور ترقی کی منزل حاصل کرسکتے ہیں۔ نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہے۔ اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے خصوصی منصوبے شروع کیے ہیں۔ حکومت پاکستان نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت، تعلیم اور صحت عامہ کے حوالے سے با اختیار بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اور اس حوالے سے مفید شراکت داریوں کے قیام کی خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری مشترکہ مستقبل کے لیے ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت نے انقلاب برپا کر دیا ہے۔ جبکہ مصنوعی ذہانت سمیت آئی ٹی کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ سعودی عرب اور عالمی شراکت داروں کے تعاون سے ترقی کا عمل آگے بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کچھ عناصر دراندازی کرتے ہیں لیکن یہ ہماری پالیسی نہیں، افغانستان

وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات کے ساتھ ہنر مند افرادی قوت کی تیاری پر بھی کام کر رہے ہیں۔ اور دانش اسکول منصوبے کے ذریعے وسائل سے محروم طلبہ کو معیاری تعلیم دے رہے ہیں۔ دانش اسکول منصوبہ ایک کامیاب پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بھی پاکستانی اداروں کی نمایاں خدمات ہیں۔ جبکہ انسانی ترقی مشترکہ اقدامات میں ہی پنہاں ہے۔ خوشحالی کی مشترکہ منزل کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کریں گے۔

غزہ کے حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے غزہ میں قتل و غارت روکنا ہو گی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US