سالہ ابرار خان کو حیات آباد میں اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ اپنی شادی کی تیاریاں مکمل کر رہا تھا۔ ابرار خان، جو متحدہ عرب امارات میں نرسنگ کے شعبے میں کام کرتے تھے حال ہی میں چھٹی پر پاکستان اپنی شادی کی خوشیوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ منانے آئے تھے۔ ابرار کی شادی 6 اپریل 2025 کو طے تھی اور اس کی تمام تیاریاں مکمل ہو چکی تھیں۔ یہاں تک کہ کارڈ بھی بٹ چکے تھے۔
مقتول ابرار خان کی لاش 27 مارچ 2025 کو حیات آباد کے ایک علاقے سے برآمد ہوئی، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ پولیس کے مطابق، ابرار کی منگیتر اور اس کے دوست اس قتل میں ملوث ہیں۔ تحقیقاتی اداروں نے بتایا کہ لڑکی ابرار سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی، جس کے باعث اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ابرار کو قتل کرنے کی سازش رچی اور بظاہر اسے ڈکیتی کا رنگ دے دیا۔ ابرار کی شادی کا کارڈ اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے جسے دیکھ کر صارفین بھی شدید دکھ کا اظہار کررہے ہیں۔
پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ مقتول ابرار کے خاندان میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے، اور ان کے دوست اور رشتہ دار اس سانحے پر شدید صدمے میں ہیں۔ ابرار خان کی موت نے ان کی شادی کی تیاریاں ایک سنگین المیے میں بدل دی ہیں۔
اس واقعے کے بعد، ابرار خان کے عزیزوں نے اسے بامپوخہ بونیر میں دفن کرنے کی تیاری کی۔ نماز جنازہ بروز جمعہ، 10:30 بجے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی۔ ابرار کے والدین، بہن بھائی، اور قریبی رشتہ دار اس موقع پر موجود تھے اور اس کے جانے پر گہرے دکھ کا اظہار کر رہے تھے۔