ہم تو نعت سناتے ہیں۔۔ قلات حملے میں کتنے قوال شہید ہوئے؟ ندیم صابری بتاتے ہوئے رو پڑے

image

"ہم نعت خواں تھے، کیا ہمارا یہی جرم تھا؟"

بلوچستان کے علاقے قلات کے نزدیک دہشت گردی کے ہولناک واقعے نے کئی زندگیاں اجاڑ دیں، اور بچ جانے والوں کو ایسا صدمہ دے گیا جو شاید عمر بھر نہ مٹے۔ اس جان لیوا حملے میں کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف قوال ندیم صابری بھی زخمیوں میں شامل تھے، جو کوئٹہ میں ہونے والے قوالی پروگرام کے لیے اپنے گروپ کے ہمراہ سفر پر تھے۔

ندیم صابری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھرائی ہوئی آواز میں بتایا کہ وہ تقریباً منزل پر پہنچنے ہی والے تھے کہ کوچ پر فائرنگ اور دستی بم کا حملہ ہوا۔ انہوں نے کہا، "ہم قوال لوگ ہیں، درود پڑھتے ہیں، نعت سناتے ہیں، لوگوں کو روحانی سکون دیتے ہیں۔ ہمیں کیوں نشانہ بنایا گیا؟ ہمارا کیا گناہ تھا؟"

ان کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں قوال گروپ کے تین ارکان جان کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ بس میں سوار سب کا سامان بھی جل کر راکھ ہو گیا۔ ندیم صابری نے مزید کہا کہ ایسا لگا جیسے دہشت گردوں کو صرف تباہی مچانا تھی، چاہے سامنے کون ہو۔

قوال ماجد صابری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی احمد صابری اور بھتیجا رضا صابری اس حملے میں شہید ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ قوال گروپ کے 17 افراد بس میں سوار تھے اور انہیں کوئٹہ میں پرفارم کرنا تھا، مگر یہ فن کا سفر خون میں نہا گیا۔

پولیس کے مطابق کوچ پر حملہ نیمرغ کراس کے قریب ہوا جہاں مسلح افراد نے پہاڑیوں سے فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے۔ ڈرائیور نے بس روکنے سے انکار کیا تو دہشت گردوں نے اندھا دھند گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر جاں بحق اور بارہ سے زائد زخمی ہو گئے۔

لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کر کے تمام عملے کو طلب کرلیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ دو زخمیوں کی حالت نازک ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے تصدیق کی کہ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس اور ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے، جبکہ پولیس اور ایف سی نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ دہشت گردی صرف جان نہیں لیتی، یہ خواب، فن اور امن کا گلا بھی گھونٹ دیتی ہے۔ قوالوں کا یہ سفر، جو روحانی سکون بانٹنے نکلے تھے، ایک خونی داستان بن کر رہ گیا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts