شمال مشرقی انڈیا میں سرگرم علیحدگی پسند جنگجوؤں نے کہا ہے کہ انڈین فوج نے پڑوسی ملک میانمار کے سرحد کے اندر ڈرون حملے کر کے ان کے تین اہم کمانڈرز کو ہلاک کر دیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ حملے اتوار کو کیے گئے ہیں۔شمال مشرقی انڈیا میں سرگرم کچھ باغی گروہوں کے میانمار کی سرحد کے آس پاس دونوں اطراف رہنے والی اقلیتوں کے ساتھ نسلی، لسانی اور ثقافتی تعلقات ہیں اور اسی بنیاد پر یہ اس علاقے میں اپنی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔انڈین فوج کے ایک ڈرون حملے میں یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف ایسوم (یو ایل ایف اے) کا ایک اعلیٰ کمانڈر ہلاک جبکہ 19 دیگر باغی زخمی ہو گئے ہیں۔یو ایل ایف اے کا کہنا ہے کہ ’حملوں میں گروپ کے دو اور کمانڈرز بھی مارے گئے ہیں جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔‘انڈین حکام نے ابھی تک ان ڈرون حملوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔یو ایل ایف اے نے کہا ہے کہ دوسرے باغی گروپ پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔یو ایل ایف اے ان عسکریت پسند گروپوں میں سے ایک ہے جو شمالی مشرقی ریاست آسام کی انڈیا سے آزادی چاہتے ہیں جبکہ پی ایل اے منی پور ریاست کی آزادی کے لیے سرگرم ہے۔سنہ 2023 میں یو ایل ایف اے کے ایک حصے نے ہتھیار ڈال کر انڈین حکومت سے معاہدہ کر لیا تھا۔ان علاقوں میں گزشتہ تین ہائیوں کے دوران پرتشدد واقعات میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت سویلینز کی ہے لیکں حالیہ چند برسوں میں باغیوں کے حملوں میں کافی کمی دیکھی جا رہی ہے۔