میں طلاق یافتہ اور بچوں کی ماں تھی۔۔ شادی کے بعد عتیقہ اوڈھو کے ساس سسر کا رویہ کیسا تھا؟ بتاتے ہوئے رو پڑیں

image

"مجھے اپنے ساس اور سسر کی بہت یاد آتی ہے۔ وہ اب دنیا میں نہیں رہے، لیکن انہوں نے مجھے اور میرے بچوں کو جس محبت سے اپنایا، وہ میرے لیے کسی نعمت سے کم نہیں تھی۔ میں آج جو کچھ بھی ہوں، ان جیسے لوگوں کی وجہ سے ہوں جنہوں نے میرا ماضی دیکھنے کے بجائے مجھے قبول کیا۔"

اداکارہ عتیقہ اوڈھو جب اپنے ماضی کے تلخ تجربات پر بات کرتی ہیں تو ان کی آواز بھر آتی ہے، اور آنکھوں میں نمی جھلکنے لگتی ہے۔ حال ہی میں ڈرامہ ریویو شو "کیا ڈرامہ ہے" میں شرکت کے دوران انہوں نے نجی زندگی کے ایک حساس پہلو پر لب کشائی کی، جس نے دیکھنے والوں کو بھی جذباتی کر دیا۔

عتیقہ اوڈھو جو کہ ایک طویل فنی سفر طے کر چکی ہیں اور آج بھی اپنی فطری خوبصورتی اور کردار میں ڈھلنے کی مہارت سے لوگوں کے دلوں پر راج کر رہی ہیں، انہوں نے ڈرامہ "دستک" کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کہانی ایک مطلقہ عورت کی ہے، اور اگر وہ اسے صرف ریویو نہ بھی کر رہیں ہوتیں، تب بھی وہ اس ڈرامے کو ضرور دیکھتیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ اور بظاہر جدید طبقے میں بھی طلاق یافتہ عورت کو کس طرح شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، یہ سچ ہے جس کا سامنا انہیں خود بھی کرنا پڑا۔ انہوں نے کم عمری میں طلاق کا سامنا کیا، اور پھر معاشرے کے دباؤ، رویوں اور ججمنٹل رویوں سے گزرتے ہوئے آج اس مقام تک پہنچی ہیں جہاں وہ نہ صرف خوش ہیں بلکہ اپنی زندگی میں مطمئن بھی۔

بات کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو اپنے موجودہ شوہر سمر علی خان اور ان کے مرحوم والدین کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ وہ کہتی ہیں، "سمر کے والدین نے مجھے اور میرے بچوں کو اپنایا، جیسے میں ان کی اپنی بیٹی ہوں۔ وہ لوگ میرے دل کے بہت قریب تھے، ان کی محبت آج بھی میرے ساتھ ہے۔"

ان کی اس گفتگو پر سوشل میڈیا پر بھی جذباتی ردعمل دیکھنے کو ملا۔ ایک صارف نے لکھا، "ہمارا معاشرہ شاید کبھی نہ بدلے، یہاں عورت کو اب بھی طلاق کے بعد جینا جرم سمجھا جاتا ہے۔" ایک اور نے کہا، "عتیقہ آپ نے سچ کہا، عورتوں کو ہر مرحلے پر امتحان سے گزرنا پڑتا ہے۔" کسی نے یہ بھی لکھا، "آپ کے ساس سسر واقعی عظیم لوگ تھے، جن کی یاد آج بھی آپ کے دل میں زندہ ہے، یہ ہی ان کی خوبصورتی ہے۔"

عتیقہ اوڈھو کی یہ کہانی صرف ان کی زندگی کی نہیں، بلکہ اُن تمام خواتین کی آواز ہے جو معاشرتی زنجیروں کو توڑ کر اپنے لیے ایک باوقار راستہ چنتی ہیں۔


About the Author:

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts