معروف اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے اپنی سیریز اور فلموں میں پہلی بار جنریٹو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
کمپنی کے مطابق، شو کے ایک اہم ویژوئل ایفیکٹ یعنی ایک عمارت کے گرنے کے منظر کو جنریٹو اے آئی کے ذریعے تخلیق کیا گیا ہے۔
نیٹ فلکس کے شریک چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹیڈ سارینڈوس نے بتایا کہ یہ سین روایتی طریقوں سے کہیں زیادہ تیزی، کم لاگت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی وی ایف ایکس ماہرین کی جگہ لینے کے بجائے، ان کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرے گی۔
نیٹ فلکس کے مطابق ان کا اندرونی پروڈکشن یونٹ آئی لائن اسٹوڈیوز مصنوعی ذہانت کو ایک تخلیقی آلہ سمجھتا ہے جو فنکاروں کی مدد کرتا ہے۔
کمپنی نے وضاحت کی کہ ہم اے آئی کو متبادل نہیں بلکہ تخلیق کاروں کا ساتھی مانتے ہیں۔
خیال رہے کہ نیٹ فلکس پہلے ہی کئی دوسرے شعبوں میں اے آئی کا استعمال کر رہا ہے، جیسے ذاتی نوعیت کی تجاویز، اشتہارات کی خودکار تیاری اور صوتی تلاش کے ذریعے مواد کی دریافت، جہاں صارف صرف بول کر نیٹ فلکس کو ہدایت دے سکتے ہیں، جیسے کہ کوئی مزاحیہ فلم دکھاؤ جو دوستی پر مبنی ہو۔
ارجنٹائن سائنس فکشن سیریز ’اِل اٹرنوئتا‘ ایک گرافک ناول پر مبنی ہے، جسے عالمی شہرت حاصل ہے۔
نیٹ فلکس نے اسے سائنس فکشن تھرلر کے طور پر پیش کیا ہے اور اس میں ویژوئل افیکٹس کی مدد سے دنیا کے اختتام جیسے مناظر کو دکھایا گیا ہے۔