خواتین کی مالی شمولیت بڑھ کر 52 فیصد ہوگئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

image

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ اب یہ عام فہم ہے کہ کوئی بھی قوم اس وقت ترقی نہیں کرسکتی جب اس کی نصف آبادی مالی نظام سے خارج ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے خواتین کی مالی شمولیت کو بڑھانے کے لیے ایک سوچ سمجھ کر کی گئی، متعدد جہتی حکمت عملی اپنائی ہے، اور جو پیش رفت اب تک ہوئی ہے اسے برقرار رکھنے کے لیے ہمیں ایسا مالی نظام قائم رکھنا ہوگا جہاں آجر خواتین کو اپنے کاروباروں کے لیے مالیات، مارکیٹ اور رہنمائی تک رسائی میسر رہے۔ وہ پاکستان ویمن انٹرپرینیورشپ ڈے (PWED) 2025 میں اپنا کلیدی خطاب دے رہے تھے۔

اپنے خطاب کے دوران، گورنر جمیل احمد نے اس تقریب کو پاکستان میں اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے والی خواتین کی تخلیقی صلاحیت، عزم اور کامیابی کا جشن قرار دیا۔ انہوں نے آجر خواتین کو مالی معاونت فراہم کرنے میں نمایاں پیشرفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری اجتماعی کوششوں کی بدولت خواتین کی مالی شمولیت 4 فیصد سے بڑھ کر 52 فیصد ہو گئی ہے، اور ہم نے صنفی فرق کو 2018 میں 47 فیصد سے کم کر کے 2025 میں 30 فیصد کر دیا ہے۔ 2021 کے بعد سے 17.6 ملین سے زائد نئے خواتین کے بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، جو مالی نظام میں فعال شمولیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ خواتین کی سربراہی میں چلنے والے کاروباروں کو دی جانے والےقرضوں کی پیشرفت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نومبر 2024 سے اکتوبر 2025 کے درمیان 974,000 سے زائد قرضے جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت 230.3 ارب روپے ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری خواتین کی آبادی کے لیے مالی شمولیت میں اضافہ ہمارے بینکنگ شعبے کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے بینکوں کے اندر جاری ادارہ جاتی تبدیلی کو اجاگر کیا۔ پچھلے تین سال میں 14,600 سے زائد خواتین بینکنگ ورک فورس میں شامل ہوچکی ہیں، جس سے خواتین ملازمین کا مجموعی تناسب 13 فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد ہوگیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ بینک میں، ہم نے حال ہی میں اپنی ابھرتی ہوئی خواتین رہنما مہم کے تحت نوجوان خواتین گریجویٹس کا ایک بیچ بھرتی کیا ہے۔ اور اب ہمارے پاس SBP کے بورڈ میں بھی ایک خاتون رکن ہے۔ قومی سطح پر، پاکستان فروری 2025 میں خواتین کاروباری افراد کے مالیاتی کوڈ کا عالمی دستخط کنندہ بن گیا، اور دنیا میں 19واں رکن بن گیا۔ SBP نے 22 بینکوں کے ساتھ مل کر یہ عہد کیا ہے کہ وہ ڈیٹا شیئر کریں گے، نئے اقدامات متعارف کرائیں گے، اور خواتین کی مالی رسائی بہتر بنانے کے لیے قیادت کا تقرر کریں گے۔ مزید برآں، پاکستان کی بینکنگ صنعت پالیسی کو عملی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔ اس سال، ہماری بینکنگ صنعت اور شراکت دار اداروں کی مدد سے، ہم نے 55 اضلاع میں 300 سے زائد آگاہی اور رہنمائی پروگرام منعقد کیے، جس میں ملک بھر کی 45,000 سے زیادہ خواتین شامل ہوئیں۔ اس سے پاکستان کو عالمی سطح پر وہ مقام حاصل ہوا ہے جہاں شمولیتی وعدوں کو قابل پیمائش کاوشوں سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔

تقریب سے پاکستان میں خواتین کے لیے مخصوص فنانسنگ میں پیش رفت اور شمولیت، قیادت، اور ایکو سسٹم کی معاونت کے حوالے سے بڑھتا ہوا عزم بھی ظاہر ہوا۔ اسٹیٹ بینک کراچی میں منعقدہ اس تقریب کو ملک بھر کے 16 فیلڈ دفاتر میں بھی دکھایا گیا، پاکستان ویمن انٹرپرینورشپ ڈے 2025ء نے خواتین کے عزم، پختگی، اور اقتصادی شمولیت کو سراہنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کا کردار ادا کیا۔

گورنر نے ویمن آف امپیکٹ ایوارڈز، بزنس آئیڈیا مقابلہ اورAwards Empower Her Campaign کے فاتحین کو مبارکباد دی۔

اس پروگرام میں مہمان مقررین نے بھی خیالات کا اظہار کیا، جن میں پاکستان بزنس کونسل کی چیئرپرسن ڈاکٹر ذیلاف منیر، ٹی سی ایس گروپ کی سی ای او سائرہ اعوان ملک، اور ویمن چیمبر آف کامرس کراچی کی شبستہ بختیار شامل تھیں جنہوں نے خواتین کے کاروبار، کاروباری مواقع اور پاکستان میں خواتین انٹرپرینورز کو درپیش چیلنجوں پر اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

بینک دولت پاکستان اور بینکنگ سروسز کارپوریشن کے اشتراک سے پاکستان ویمن انٹرپرینیور شپ ڈے 2025ء منایا گیا، جس میں ملک بھر کی خاتون انٹرپرینیورز کی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا۔ اس دن کو قومی سطح پر منانے کے لیے پالیسی سازوں، مالی اداروں، ترقی میں شراکت داروں، کاروباری قائدین، اور متاثر کن خاتون انٹرپرینیورز سمیت متنوع اسٹیک ہولڈرز یکجا ہوئے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US