کراچی کے علاقے نیپا چورنگی میں 3 سالہ بچے ابراہیم کے کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعدد اعلیٰ سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا اور کئی کو معطل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز عمران راجپوت اور ٹی ایم سی گلشن اقبال کے اسسٹنٹ انجینئر راشد فیاض کو معطل کیا گیا۔
محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایگزیکٹو انجینئر وقار احمد, اسسٹنٹ کمشنر عامر علی شاہ اور مختیارکار سلمان فارسی کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
اسی واقعے کے بعد کارروائی مزید آگے بڑھاتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ ابرار احمد جعفر کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔ ڈی سی ملیر کو ڈی سی ایسٹ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے، جبکہ ابرار احمد جعفر کو محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے حادثے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی تھی کہ کوتاہی کے مرتکب تمام ذمہ داران کی نشاندہی کر کے سخت کارروائی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق متعلقہ یوسی سیکریٹری کو ماہانہ 12 لاکھ روپے کا فنڈ فراہم کیا جاتا ہے تاہم علاقے میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث یہ سانحہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل 3 سالہ ابراہیم شاپنگ مال سے باہر آکر والد کی موٹرسائیکل کے قریب گیا اور وہاں موجود کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگیا تھا۔ بچے کی لاش 15 گھنٹے کی تلاش کے بعد نالے سے ملی تھی۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوامی غم و غصہ بڑھ گیا تھا، جس کے بعد حکومت نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔