جھوٹے حمل کے بعد یہ بیماری ہوسکتی ہے۔۔ اریج فاطمہ کس خطرناک کینسر کا شکار ہوگئیں اور اب کس حال میں ہیں؟

image

"میری زندگی بالکل ٹھیک چل رہی تھی۔ میں سوچتی تھی کہ لمبی زندگی جیوں گی۔ میں نمازیں مؤخر کر دیا کرتی تھی، جب تک ایک دن مجھے 'کوریوکارسینوما' کینسر کی ایک خطرناک قسم جو تیزی سے پھیلتا ہے, کی تشخیص ہوئی۔ یہ ایک نایاب کینسر ہے جو مولر حمل کے بعد ہو سکتا ہے۔ میں نے سوچا تھا زندگی آسانی سے گزرے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ پچھلے چار مہینے میرے اور میرے خاندان کے لیے نہایت مشکل تھے۔ میں ایک نایاب کینسر سے لڑ رہی تھی اور میں نے یہ سفر کسی سے شیئر نہیں کیا کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ لوگ مجھے جج کریں گے اور برا بھلا کہیں گے۔ اس وقت میرے پاس صرف دو خوف تھے: میں اللہ کا سامنا کیسے کروں گی اور میرے خاندان کا کیا ہوگا۔ میں سب سے گزارش کرتی ہوں کہ اپنے میڈیکل چیک اپز باقاعدگی سے کروائیں۔ میں اپنے سپورٹو خاندان کی بے حد شکر گزار ہوں۔ یہ میری دوسری زندگی ہے، جو ایک کٹھن وقت کے بعد ملی ہے۔"

پاکستان کی خوبصورت اداکارہ اریج فاطمہ، جو 2019 میں شوبز چھوڑ کر امریکہ کے اوہائیو اسٹیٹ کے ایک گاؤں ہالینڈ میں اپنے شوہر اور دو بیٹوں کے ساتھ مقیم ہیں، نے پہلی بار اپنی زندگی کے سب سے مشکل اور تکلیف دہ سفر کو دنیا کے سامنے بیان کیا۔ "حسد"، "ایک پل"، "آپ کے لیے" اور "ہمنشین" جیسی کامیاب ڈراموں کی اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ایک اچانک بیماری نے ان کی زندگی کا رخ بدل دیا۔

واضح رہے کہ مولر پریگنینسی کو عام زبان میں جھوٹا حمل یا انگوری حمل بھی کہا جاتا ہے. مولر حمل (Molar Pregnancy) ایک غیر معمولی قسم کا حمل ہے جس میں رحم میں جنین (بچہ) کے بجائے غیر معمولی ٹشوز یا گلٹیاں بننا شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ ٹشوز عام طور پر نالی (پلیسینٹا) کے خلیات کی غیر معمولی نشوونما سے بنتے ہیں اور یہ صحت مند حمل کی طرح نشوونما نہیں پاتے۔ اس صورت میں حمل آگے بڑھانا ممکن نہیں ہوتا اور طبی مداخلت سے اسے ختم کرنا پڑتا ہے۔

اریج فاطمہ کی اس اعترافی کہانی نے مداحوں، شوبز شخصیات اور قریبی دوستوں کو رلا دیا۔ سوشل میڈیا پر انہیں ڈھیروں دعائیں اور نیک خواہشات دی جا رہی ہیں۔ لوگ نہ صرف ان کی صحت یابی پر شکر ادا کر رہے ہیں بلکہ ان کے حوصلے اور ہمت کو بھی سراہ رہے ہیں۔یہ بیان نہ صرف ایک ذاتی کہانی ہے بلکہ ایک طاقتور پیغام بھی ہے, زندگی کی غیر یقینی اور صحت کی اہمیت کے بارے میں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US