حج کے بعد گانے گاؤ گی۔۔ صنم ماروی نے لوگوں کی تنقید دل پر لے لی ! جواب دیتے ہوئے کیا کچھ کہہ ڈالا؟

image

"ہاں، یہ شو بز کا ایک منفی پہلو ہے کہ ہر کوئی آپ پر تبصرہ کرتا ہے، چاہے ان کی اپنی زندگی کتنی ہی مشکل میں کیوں نہ ہو۔ سب سے زیادہ تکلیف دہ بات تب ہوتی ہے جب لوگ کہتے ہیں: ‘اوہ، یہ حج پر گئی ہے؟ اب حج اور زیارتیں کرو گی؟ سارا سال گانے گاتی ہے اور اب حج پر چلی گئی؟’ اور پھر جب حج کے بعد ہم دوبارہ گانا شروع کریں تو فوراً کہتے ہیں: ‘اچھا، حج کے بعد بھی گانے گاؤ گی؟’ تو جی، یہ ہمارا پیشہ ہے، اور ہم اسے دل سے کرتے ہیں۔ میں ایسی تنقید اور ٹرولنگ پر خاموش رہتی ہوں، ان کا کاروبار اسی پر چلتا ہے تو چلنے دو۔"

پاکستان کی نامور صوفی اور فوک گلوکارہ صنم ماروی نے حال ہی میں "صبح کا سما" پروگرام میں میزبانی کے فرائض انجام دینے والی مدیحہ نقوی سے کھل کر بات کی۔ شو میں انہوں نے وہ دل کی بات بیان کی جو شاید وہ مدتوں سے اپنے سینے میں دبائے بیٹھی تھیں۔

صنم ماروی کا شمار ان گلوکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی آواز سے صوفیانہ کلام کو نئی زندگی بخشی۔ لیکن ہر چمکتی روشنی کے ساتھ ایک سایہ بھی ہوتا ہے اور ان کے لیے یہ سایہ وہ تنقید ہے جو لوگ ان کے مذہبی سفر پر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح سوشل میڈیا اور محفلوں میں کچھ لوگ ان کے حج اور زیارتوں پر سوالات اٹھاتے ہیں، گویا عبادت کا حق صرف کچھ خاص لوگوں کو ہے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ گانا ان کا پیشہ ہے، اور عبادت ان کا ایمان۔ دونوں کا آپس میں ٹکراؤ نہیں بلکہ توازن ہے۔ "لوگ بس باتیں کرنے کے لیے بات کرتے ہیں،" وہ مسکرا کر کہتی ہیں، "لیکن میں ان کو جواب دینے کے بجائے خاموشی اختیار کرتی ہوں، کیونکہ شاید ان کی روزی روٹی اسی پر لگی ہو۔"

یہ گفتگو نہ صرف صنم ماروی کے صبر اور حوصلے کی عکاس تھی بلکہ اس بات کا بھی ثبوت کہ اصل فنکار وہ ہوتا ہے جو ناصرف اپنی آواز بلکہ اپنے کردار سے بھی لوگوں کو جواب دے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US