"میری شادی میری زندگی کی سب سے بڑی غلطیوں میں سے ایک ہے، اور یہ جس طرح ہوئی، آج بھی دل کو چیر دیتی ہے۔ میں نے غصے میں آکر شادی کی۔ ایک دن میری والدہ فلم کے سیٹ پر آئیں، جہاں میں ڈائریکشن دے رہی تھی، اور سب کے سامنے مجھے برا بھلا کہا۔ اتنی تکلیف ہوئی کہ میں نے دریائے سوات میں کود کر جان دینے کا سوچا۔ اسی وقت فلم کے ہیرو ہمایوں قریشی نے مجھے بچایا۔ اگلے ہی دن میں نے غصے میں انہیں شادی کی پیشکش کی اور شادی کر لی۔ میرے والدین اس فیصلے کے خلاف تھے اور میری والدہ نے کبھی اس کو قبول نہیں کیا۔"
سنگیتا نے وصی شاہ کے پروگرام زبردست میں اپنی زندگی کے سب سے کربناک لمحات بیان کیے۔ تین سال بعد یہ شادی ختم ہوگئی، لیکن اس سے ان کی تین بیٹیاں پیدا ہوئیں جن کی پرورش انہوں نے اکیلے کی۔
اداکارہ نے ایک اور دکھ بھرا واقعہ سنایا کہ جب ان کی بڑی بیٹی صرف 16 سال کی تھی تو انہوں نے اس کی شادی کر دی، صرف اس خوف سے کہ لوگ ایک اداکارہ کی بیٹی کے بارے میں غلط باتیں نہ کریں۔ لیکن یہ فیصلہ بھی غلط ثابت ہوا اور بیٹی کی زندگی مشکل میں گزر گئی۔ سنگیتا آج بھی اس فیصلے پر پچھتاوے کا شکار ہیں اور والدین کو نصیحت کرتی ہیں کہ بچوں پر سختی نہ کریں اور پرانی غلطیاں نہ دہرائیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سن 2000 میں وہ ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہوئیں، یہاں تک کہ ڈاکٹرز نے کہہ دیا کہ وہ زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہیں گی۔ پاکستان اور بھارت دونوں میں علاج کروایا، 90 انجیکشن لگوائے، سرجری کرائی اور بالآخر صحت یاب ہوئیں۔ وہ اب دوسروں کو حوصلہ دیتی ہیں کہ بیماری سے لڑیں اور امید نہ چھوڑیں۔
سنگیتا کا دکھ یہیں ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے اپنا اکلوتا بھائی کینسر کے باعث کھو دیا۔ ان کے بھائی کی بیٹی مشہور بھارتی اداکارہ جیا خان تھیں جنھوں نے بھارت میں خودکشی کی۔ سنگیتا کے مطابق، ان کے بھائی اپنی بیٹی کے غم میں زندگی بھر روتے رہے۔