بچپن کی ایک معصوم سی تصویر… بڑی بڑی آنکھیں، شرمیلی سی مسکراہٹ اور چہرے پر بھولا سا تاثر۔ یہ تصویر دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ ننھی سی بچی آنے والے وقت میں پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی پہچان بنے گی اور لاکھوں دلوں کو جیت لے گی۔ اکثر لوگ اس بچپن کی تصویر کو دیکھ کر اندازہ ہی نہیں لگا پاتے کہ یہ کون ہے، لیکن جب حقیقت سامنے آتی ہے تو سب حیران رہ جاتے ہیں۔
اشارے یہ ہیں کہ یہ بچی بڑی ہو کر پاکستان کی ان خوبصورت اور باصلاحیت اداکاراؤں میں شامل ہوئی جنہیں کم وقت میں ہی بے حد شہرت ملی۔ اپنی معصوم مسکراہٹ اور منفرد انداز اداکاری کے باعث یہ فنکارہ ناظرین کے دلوں پر چھا گئیں۔ ان کے ڈرامے ناصرف ریٹنگز میں ہٹ ثابت ہوئے بلکہ انہیں گھریلو نام بنا دیا۔
جی ہاں، یہ تصویر کسی اور کی نہیں بلکہ اداکارہ اریج فاطمہ کی ہے۔ اریج فاطمہ نے کم عرصے میں اپنی صلاحیتوں اور جاندار پرفارمنس کے ذریعے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک الگ مقام بنایا۔ "کس دن میرا ویاہ ہووے گا"، وہ" جیسے ڈرامے اور پروجیکٹس میں ان کی اداکاری کو بے حد سراہا گیا۔ ان کی دلکش مسکراہٹ اور جاندار ڈائیلاگز کی ادائیگی نے انہیں مداحوں کے دلوں کی دھڑکن بنا دیا۔
اریج، نارتھ کیرولائنا (امریکا) میں پیدا ہوئیں، 2017 میں ڈاکٹر اوزیر علی سے شادی کے بعد امریکا میں سیٹل ہو گئیں، دو بیٹوں کی والدہ ہیں اور وقتاً فوقتاً پاکستان آ کر شوٹنگز یا کانٹینٹ کرتی رہیں۔ اگست 2025 میں اریج فاطمہ نے پہلی بار بتایا کہ وہ ایک نایاب اور تیز رفتار کینسر (چوریوکارسینوما) سے چار ماہ لڑنے کے بعد صحت یاب ہو چکی ہیں۔ اسی موقع پر انہوں نے مداحوں کو سالانہ میڈیکل چیک اَپس اور ابتدائی اسکریننگ کی اہمیت بھی سمجھائیں جس پر شوبز برادری اور فینز نے ڈھیروں دعائیں دیں۔
یقیناً یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بچپن کی وہ معصوم سی بچی، جو کبھی کیمرے کے سامنے شرمیلی سی مسکراہٹ کے ساتھ کھڑی تھی، آج پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی پہچان رکھنے والی باصلاحیت اداکارہ بن چکی ہے۔ اریج فاطمہ کی یہ سفر کی کہانی نہ صرف دلچسپ ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک حوصلہ بھی ہے۔