وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ گلیات میں درختوں کی کٹائی اور غیر قانونی تعمیرات نے قدرتی راستے بند کرکے تباہی کو دعوت دی یہ رویہ بند کرنا ہوگا اب عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ فلیش فلڈنگ نے ملک کو شدید جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔ بونیر سمیت کئی علاقوں میں بڑی تباہی ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایم اے اور پاک فوج نے مشکل ترین علاقوں میں پہنچ کر متاثرین کو ریسکیو کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2022 میں سندھ اور بلوچستان میں بھی بڑی آفات آئیں لیکن اس بار جانی نقصان کہیں زیادہ ہوا صرف خیبرپختونخوا میں ہی 700 جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ انسانی غفلت اور غیرقانونی تعمیرات نے بھی تباہی کو بڑھایا ہے۔
اجلاس میں کسانوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا اور یوریا کی قیمتوں کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافہ کسانوں کے اخراجات کم کیے بغیر ممکن نہیں۔
وفاقی کابینہ نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی تحلیل کی سمری متفقہ طور پر منظور کرلی جس کے مطابق 31 جولائی سے ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز کا آپریشن ختم کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز قانون 2012 میں ترمیم کی اصولی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی صنعتی ترقی کے لیے سرمایہ کار دوست ماحول ناگزیر ہے۔
وفاقی کابینہ نے قومی اقتصادی کونسل کی مالی سال 24-2023 کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے حالیہ فیصلوں کی توثیق کی گئی۔