"میں اپنی قوم سے معافی مانگتا ہوں، سات سال پہلے جو روسٹنگ (جلانے والی) ویڈیوز میں نے بنائیں، ان پر افسوس ہے۔ اس کے ساتھ ہی میں اس بات پر بھی معذرت خواہ ہوں کہ میں نے ایک ایسی ایپ کو پروموٹ کیا جو دراصل بیٹنگ (جوا) ایپ نکلی۔ مجھے اس وقت اس بات کا علم نہیں تھا کہ یہ ایپ کس مقصد کے لیے ہے۔ میں نے تو صرف یہ دیکھا تھا کہ پی ایس ایل کے کھلاڑیوں کی جرسیاں بھی اسی کے لوگو کے ساتھ تھیں، اسی لیے میں نے اس کو پروموٹ کیا۔ لیکن اب مجھے احساس ہے کہ یہ غلطی تھی اور میں اس پر دل سے معافی چاہتا ہوں۔"
یہ الفاظ ہیں پاکستان کے مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی کے، جو اس وقت قانونی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔ لاہور ایئرپورٹ سے گرفتاری کے بعد انہیں ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ہے۔ عدالت میں پیشی کے بعد جب پولیس انہیں واپس لے جا رہی تھی تو نجی چینل نے ان سے خصوصی گفتگو کی اور یہ ان کا پہلا باضابطہ بیان سامنے آیا۔
ڈکی بھائی نے اپنے ماضی کے روسٹنگ ویڈیوز پر ندامت کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ انہوں نے ایک بیٹنگ ایپ کو پروموٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس کے اصل مقصد کا علم ہی نہیں تھا اور پی ایس ایل کے ساتھ اس کا تعلق دیکھ کر وہ اس کو آگے بڑھاتے رہے۔
ان کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ کچھ لوگ سخت ردعمل دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں: "اسے اپنے کیے کی سزا ملنی چاہیے۔" ایک اور صارف نے سوال اٹھایا: "جب یہ ایپس پی ایس ایل پروموشن کا حصہ تھیں تو پھر صرف ڈکی بھائی کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟" جبکہ ایک اور رائے یہ تھی کہ: "ایسی ایپس کو پروموٹ کرنے پر بالکل زیرو ٹالرنس ہونی چاہیے۔"
یہ معاملہ اب صرف عدالت تک محدود نہیں رہا بلکہ عوامی رائے اور سوشل میڈیا پر ایک بڑی بحث میں بدل چکا ہے۔