کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی سکیورٹی سروسز اور کاؤنٹر گیس تھیفٹ آپریشنز ڈپارٹمنٹ نے گیس چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف مؤثر اقدامات تیز کر دیے ہیں۔
حالیہ کارروائی میں ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں کام کرنے والی مافیا کے خلاف دو ہفتوں پر محیط آپریشن کیا گیا۔ عبداللہ گوٹھ کے قریب 16 انچ کی مین ڈسٹری بیوشن لائن سے براہِ راست غیرقانونی کنکشن پایا گیا، جس کے ذریعے تقریباً 2,600 گھروں کو گیس فراہم کی جا رہی تھی۔
تحقیقات کے مطابق ملزمان غیر قانونی کنکشن دینے کے عوض 20 ہزار روپے پیشگی جبکہ 1,500 روپے ماہانہ وصول کر رہے تھے۔ ایس ایس جی سی کی ٹیموں نے ہجوم کے دباؤ کے باوجود موقع پر تمام کنکشنز منقطع کر دیے۔
ملزمان اللہ وڑایہ عباسی ولد اللہ وسیع، واجد بلوچ، خان محمد بولیدی، خیر محمد کالےری، انور سیال اور شاہ محمد کے خلاف رہائشیوں کو غیرقانونی کنکشن فراہم کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، مزید قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
اسی سلسلے میں یار محمد گوٹھ، ملیر میں ایک اور کارروائی کی گئی، جہاں 20 انچ کی مین ڈسٹری بیوشن لائن پر غیر قانونی زیرِ زمین کنکشن کے ذریعے تقریباً 400 گھروں کو گیس فراہم کی جا رہی تھی۔ اس منصوبے میں ملزمان 12 ہزار روپے پیشگی اور 2 ہزار روپے ماہانہ وصول کر رہے تھے۔
مزید برآں، دو بھاری گیس جنریٹر بھی براہِ راست لائن سے بجلی پیداوار کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے، جنہیں موقع پر قبضے میں لے لیا گیا۔ تمام غیرقانونی پائپ اور کلمپ بھی ہٹا دیے گئے۔
رہائشیوں کو غیر قانونی کنکشن فراہم کرنے پر علی چندیو اور بادشاہ خان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ایس ایس جی سی کے مطابق گیس چوری ایک سنگین جرم ہے اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔