پاکستان میں مہنگائی کی نئی لہر نے کچن کا بجٹ بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ خاص طور پر ٹماٹر کی قیمتوں نے عوام کے ہوش اُڑا دیے ہیں۔ کبھی وہ عام سبزی سمجھے جانے والے ٹماٹر آج سونے کے بھاؤ بک رہے ہیں۔ ایسے میں گھریلو خواتین اور باورچیوں نے سمجھداری دکھاتے ہوئے ایسے متبادل ڈھونڈ لیے ہیں جن سے سالن کا ذائقہ بھی برقرار رہے اور جیب پر بھی بوجھ نہ پڑے۔
دہی
کراچی کے گھروں میں ان دنوں ٹماٹر کی جگہ مختلف چیزیں استعمال کی جا رہی ہیں، جو نہ صرف آسانی سے دستیاب ہیں بلکہ بہت سستی بھی۔ سب سے پہلے بات کرتے ہیں دہی کی، جو سالن کو ہلکا سا کھٹا ذائقہ دیتی ہے اور گریوی کو گاڑھا بھی کرتی ہے۔ دہی کا استعمال زیادہ تر چکن یا سبزی کے سالن میں بہترین رہتا ہے۔
املی کا رس
دوسرا متبادل ہے املی۔ اگر آپ کو سالن میں تھوڑا سا کھٹا ذائقہ پسند ہے تو املی کا رس ٹماٹر کی کمی کو بہت خوبی سے پورا کرتا ہے۔ کراچی کے بازاروں میں املی عام طور پر آسانی سے مل جاتی ہے اور تھوڑی مقدار میں ہی ذائقہ نکھار دیتی ہے۔
لال مرچ پاؤڈر
تیسری چیز ہے لال مرچ پاؤڈر اور تھوڑا سا لال رنگ یا کشمیری مرچ۔ یہ سالن کو وہی خوبصورت رنگ دیتے ہیں جو ٹماٹر سے آتا ہے۔ رنگت برقرار رہتی ہے اور سالن دیکھنے میں بھی مزیدار لگتا ہے۔
سرکہ یا لیموں کا رس
چوتھا حل ہے سرکہ یا لیموں کا رس۔ یہ دونوں چیزیں سالن میں کھٹاس پیدا کرتی ہیں اور اگر تھوڑی مقدار میں ڈال دی جائیں تو ذائقہ بھرپور ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر لیموں کا رس ٹماٹر کے ذائقے کا بہترین متبادل سمجھا جاتا ہے۔
پیاز
آخر میں بات کرتے ہیں پیاز کے زیادہ استعمال کی۔ جب پیاز کو اچھی طرح بھون کر سنہری کر لیا جائے تو وہ سالن میں قدرتی گاڑھا پن اور ذائقہ پیدا کرتی ہے۔ کئی پرانے باورچی پیاز اور دہی کا امتزاج استعمال کر کے ٹماٹر کے بغیر بھی بہترین سالن تیار کرتے ہیں۔
یوں لگتا ہے پاکستانی عوام نے ٹماٹر کی مہنگائی کو بھی تخلیقی انداز میں شکست دے دی ہے۔ جہاں ٹماٹر آسمان پر پہنچ گئے، وہیں کچن میں ذائقے کی جنگ جیتنے کے لیے نئے اور دلچسپ حل سامنے آ گئے ہیں۔