پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس امن منصوبے کے تحت فلسطین میں امن فوج تعینات ہو گی اور انھیں نہیں لگتا کہ حماس اس منصوبے کی مخالفت کرے گی۔ ان کے مطابق ’ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ حماس اس پلان کی حمایت کرے گی۔‘
- حماس نے ذمہ داری سے مجوزہ امن معاہدے کا جائزہ لے گی، قطری وزارت خارجہ
- اسرائیل طاقت کے زور پر فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرے گا: نیتن یاہو
- اسرائیلی وزیر اعظم نے دوحہ حملے پر معافی مانگی اور آئندہ ایسی غلطی نہ دہرانے کا وعدہ کیا ہے: قطر
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو کا غزہ کے لیے نئے امن منصوبے پر اتفاق
- منتخب اسلامی ممالک کا غزہ جنگ بندی اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر دیر پا قیامِ امن کے مجوزہ منصوبے کا خیر مقدم
- امن منصوبہ غزہ اور پورے مشرق وسطیٰ کے خطے کے لیے ’ایک نئی شروعات‘ ہو سکتا ہے: نیتن یاہو
- پاکستانی وزیرِ اعظم اور فیلڈ مارشل غزہ جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے کی ابتدا سے ہمارے ساتھ ہیں: ٹرمپ
انڈونیشیا کی فلسطین میں 20 ہزار امن فوج تعینات کرنے کی پیشکش، پاکستانی قیادت بھی اس متعلق کوئی فیصلے کرے گی: اسحاق ڈار