آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی تازہ رپورٹ میں محکمہ آبنوشی خیبرپختونخوا کے مختلف منصوبوں میں 74 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور کے مختلف علاقوں میں صارفین کے ذمے واجب الادا 40 کروڑ روپے تاحال وصول نہیں کیے جا سکے جبکہ مانسہرہ میں دو سالوں کے دوران 5 کروڑ 79 لاکھ روپے کی وصولی نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نوشہرہ میں 70 لاکھ روپے لاگت کی تعمیرات کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح بٹگرام میں ٹھیکیدار سے ٹیکس وصول نہ کرنے پر خزانے کو 11 لاکھ 80 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرک کے دو ڈویژنز میں تعمیراتی کام کے دوران ٹیکس کی عدم وصولی سے 27 لاکھ روپے کا خسارہ ہوا جب کہ کرک کی تین تحصیلوں میں سالوں گزرنے کے باوجود ایک کروڑ 43 لاکھ روپے کے بل تاحال وصول نہیں کیے جا سکے۔