سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے خیبر پختونخوا میں نوجوان انٹرپرینیورشپ، ای کامرس اور اسٹارٹ اپ کاروبار کے فروغ کے لیے ایک نیا پروگرام میڈ اِن کے پی کے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان سرحد چیمبر کے صدر جنید الطاف نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کے 31ویں خصوصی تربیتی پروگرام کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔
جنید الطاف نے بتایا کہ میڈ اِن کے پی کے پروگرام کا مقصد صوبے میں نوجوانوں کے کاروباری مواقع بڑھانا، ای کامرس کو فروغ دینا اور اسٹارٹ اپ کلچر کو تقویت دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں گیس، معدنیات، فارماسیوٹیکل، شہد، فرنیچر اور جواہرات جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے صوبے کے تاجروں کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی بندرگاہ سے فاصلہ کاروبار کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہے خصوصاً ان تاجروں کے لیے جو افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔
چیمبر کے صدر نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خیبر پختونخوا کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صوبے کو خصوصی توجہ دیں کیونکہ یہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں ترقی کے مختلف شعبوں میں پیچھے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات خیبر پختونخوا کے لیے معاشی مواقع کا ذریعہ بن سکتے ہیں اس لیے دوطرفہ تجارت اور وسطی ایشیا کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کو مزید فروغ دیا جانا چاہیے۔
جنید الطاف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے نوجوان باصلاحیت اور ہنرمند ہیں، لیکن برین ڈرین کو روکنے کے لیے حکومتی سرپرستی اور ادارہ جاتی تعاون ناگزیر ہے۔