وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرکزی کاروباری علاقے بلیو ایریا میں فائرنگ کرکے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (FGEHA) کے ڈائریکٹر لینڈ احسان الہٰی کو قتل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق گذشتہ شب دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے احسان الہٰی کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سمیت دیگر پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ پولیس کے مطابق، مختلف ٹیمیں ملزمان کے فرار کے ممکنہ راستوں کی نشاندہی اور شواہد جمع کرنے میں مصروف ہیں۔
ترجمان فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (FGEHA) نے بیان میں کہا ہے کہ 2024 سے بطور ڈائریکٹر لینڈ اپنی ذمہ داریاں انجام دینے والے احسان الہٰی ایماندار، فرض شناس اور پیشہ ور افسر تھے۔
ترجمان کے مطابق، 26 ستمبر کو ایف جی ای ایچ اے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پارٹنرز (SCBAP) اور ڈی ایچ اے کے درمیان مارگلہ آرچرڈ کے حوالے سے سہ فریقی معاہدہ احسان الہٰی کی کاوشوں کی بدولت طے پایا تھا۔ ایف جی ای ایچ اے نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب، وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ قتل کے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ احسان الہٰی کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی اور مقتول کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
شہریوں اور سرکاری افسران نے احسان الہٰی کے قتل کو وفاقی دارالحکومت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لینڈ مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے۔