’راولپنڈی چکن تکہ‘: ایک متنازع مینیو کارڈ جس پر انڈیا میں بھی تنقید ہوئی

سوشل میڈیا پر انڈین اور پاکستانی صارفین کے درمیان اس مینیو پر تبصرے جاری ہیں جس کے بیچ رفال طیاروں اور انڈین پائلٹ ابھیندن کا تذکرہ بھی ہو رہا ہے۔

’راولپنڈی چکن تکہ۔۔۔ رفیقی راڑا مٹن۔۔۔ بھولاری پنیر، میتھی ملائی۔۔۔ سرگودھا دال مکھنی۔۔۔ بہاولپور نان۔۔۔‘

انڈین میڈیا، بشمول این ڈی ٹی وی اور دی پرنٹ سمیت دیگر، نے لکھا ہے کہ یہ انڈین ایئر فورس کے 93 برس پورے ہونے کے سلسلے میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے کھانے کا مینیو ہے۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان مئی میں ہونے والی لڑائی کے دوران انڈین فوج نے پاکستان کے اندر متعدد مقامات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

انڈین فضائیہ یا محکمہ دفاع کی جانب سے اب تک اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم حکومتی وزرا اور بی جے پی کے ترجمان کی جانب سے اس تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا۔ انڈیا کی مرکزی حکومت کے وزیر کرن رجو نے سوشل میڈیا پر یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ایئر فورس ڈے پر دلچسپ مینیو تیار کیا گیا جس میں ڈشوں کے نام ان پاکستانی فضائی اڈوں کے نام پر تھے جنھیں انڈین فضائیہ نے نشانہ بنایا تھا۔‘

مئی میں کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھی انڈیا کے چھ لڑاکا طیارے مار گرانے سمیت انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سمیت مختلف علاقوں میں کارروائی کے دعوے کیے تھے۔دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی تاحال کم نہیں ہو سکی اور اب یہ کھیل کے میدانوں سے ہوتی ہوئی ڈنر ٹیبلز تک جا پہنچی ہے۔

سوشل میڈیا پر انڈین اور پاکستانی صارفین کے درمیان اس مینیو پر تبصرے جاری ہیں جس کے بیچ رفال طیاروں اور انڈین پائلٹ ابھیندن کا تذکرہ بھی ہو رہا ہے۔

انڈین ایئر فورس کے 93 برس اور کھانے کا مینیو

انڈین ایئر فورس کے قیام کے 93 برس پورے ہونے پر دارالحکومت دلی کے قریب واقع غازی آباد کے ہندن ایئر فورس سٹیشن میں بدھ کو تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب میں انڈین ایئر فورس کے چیف امر پریت سنگھ، انڈین آرمی چیف جنرل اپیندر دیودی کے ساتھ ساتھ دیگر مسلح افواج کے سربراہان بھی مدعو تھے۔

تقریب کے بعد کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا تاہم جو مینیو کارڈ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے اُس کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ یہ اسی تقریب کا ہے۔

پاکستانیوں کا ردِعمل اور ابھیندن کا تذکرہ

اس ’مینیو کارڈ‘ کے وائرل ہونے پر پاکستانی صارفین کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آ رہا ہے اور کچھ صارفین فروری 2019 میں انڈیا اور پاکستان کی فضائی جھڑپ کے دوران انڈین پائلٹ ابھیندن کو حراست میں لیے جانے اور اُنھیں چائے پلانے کے واقعے کی یاد دلا رہے ہیں۔

کچھ صارفین پاکستان ایئر فورس میس میں ابھیندن کو پلائی جانے والی چائے کا ’بل‘ بھی شیئر کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر ردعمل دینے والوں میں پاکستان کے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال بھی شامل ہیں۔

’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی 78 سالہ قومی تاریخ میں کوئی سیاست دان ووٹ حاصل کرنے کے لیے انڈیا کا ذکر تک نہیں کرتا۔ لیکن انڈیا کی ہزاروں سال پرانی تہذیب کےدعوے دار سیاسی رہنما اب بھی ووٹ کے لیے ’پاکستان کارڈ‘ استعمال کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے ہاتھوں چھطیارے کھونے کے بعد انڈین فضائیہ کو ایسی بچگانہ حرکتوں کے بجائے اپنے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔‘

محقق رابعہ اختر لکھتی ہیں کہ ’اگر صرف باورچی خانوں اور کینٹینوں میں جنگیں جیتی جاتیں تو انڈین ایئر فورس واقعی ناقابل تسخیر ہوتی۔‘

انھوں نے لکھا کہ ’اب لڑائی آسمانوں میں نہیں بلکہ ڈنر ٹیبل پر لڑی جا رہی ہے۔‘

دوسری جانب انڈیا میں جہاں صارفین کے ایک بڑے طبقے نے اس مینیو کو سراہا وہیں ایسی آوازیں بھی موجود تھیں جنھوں نے اس پر تنقید کی۔ ایک صارف، کرنل پون نیئر، نے اسے شرمناک قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’انڈین فضائیہ کے چیف نے اس کی اجازت کیسے دی؟‘

اس پر ایک انڈین صارف سابق ایڈمرل ایم ڈی سریش نے نے لکھا کہ ’یہ اندرونی ڈنر کا مینیو ہے جو فتح کے بعد ہوا۔ کبھی مزاح کی نظر سے بھی دیکھنا چاہیے۔‘ تاہم کرنل پون نیئر نے جواب دیا کہ ’جواب عمل سے ہوتا ہے، بچگانہ سب ٹائٹل سے نہیں۔‘

انڈیا اور پاکستان کے درمیان مئی میں کیا ہوا تھا؟

انڈیا نے رواں برس 22 اپریل کو اپنے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کا ذمے دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان کے شہروں مریدکے اور بہاولپور میں میزائل فائر کرنے کا دعوی کیا تھا۔

بعدازاں دونوں ممالک کے درمیان کئی گھنٹوں پر محیط فضائی جھڑپ ہوئی تھی جس میں پاکستان نے انڈیا کے چھ طیارے مار گرانے کا دعوی کیا تھا۔

بعدزازں انڈیا نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے قریب راولپنڈی میں نور خان ایئر بیس سمیت دیگر شہروں میں کارروائی کے دعوے کیے تھے۔

پاکستان نے 10 مئی کو انڈیا کے مختلف شہروں میں کارروائیاور اس کا جدید ایس-400 میزائل ڈیفنس سسٹم ناکارہ بنانے کا دعوی کیا تھا۔

دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کھیل کے میدانوں تک بھی پہنچ گئی تھی اور گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے میچ کے دوران انڈین کھلاڑیوں نے پاکستان پلیئرز کے ساتھ ہاتھ ملانے سے بھی انکار کیا تھا۔ اس دوران پاکستانی کرکٹر حارث رؤف کی جانب سے کیے جانے والے چھ-صفر کے اشاروں کی بھی انڈین کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے شکایت کی تھی۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US