خیبر پختونخوا میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد صوبے میں نئی حکومت کے قیام کے لیے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں جبکہ اپوزیشن اتحاد کے قیام کے لیے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی بھرپور طور پر متحرک ہیں۔
ذرائع کے مطابق گورنر نے گزشتہ دو روز میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کلیدی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں صوبے کی تازہ سیاسی صورتحال اور نئی صف بندی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ سے ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ملاقاتوں میں مختلف سیاسی آپشنز پر غور کیا گیا تاہم جمعیت علمائے اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے بننے والی کسی بھی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گی۔