آزادی صحافت بمقابلہ قومی سلامتی! امریکی میڈیا کا پینٹاگون کے نئے ضوابط ماننے سے انکار

image

امریکا کے پانچ بڑے نشریاتی اداروں اے بی سی، سی بی ایس، سی این این، این بی سی اور فاکس نیوز نے پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ نئے ضوابط کو مسترد کر دیا۔

ان اداروں کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ نئے قواعد صحافیوں کی صلاحیت کو محدود کر دیں گے جس کے نتیجے میں عوام کو قومی سلامتی کے اہم معاملات سے متعلق درست اور بروقت معلومات فراہم نہیں کی جا سکیں گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم ان ضوابط کو تسلیم نہیں کرتے جو صحافیوں کو ملک اور دنیا کو قومی سلامتی سے جڑے معاملات سے آگاہ رکھنے سے روکیں۔ یہ پالیسی آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق پینٹاگون کے نئے ضوابط کے تحت دفاعی اہلکاروں کو صحافیوں سے بغیر منظوری رابطہ کرنے پر ممکنہ مجرمانہ نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میڈیا تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اس سے محکمے کے اندر خوف و ہراس کی فضا پیدا ہو سکتی ہے اور احتساب کے عمل پر اثر پڑے گا۔

پینٹاگون کا مؤقف ہے کہ بعض حساس معلومات کے افشا ہونے سے ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں اسی لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔ تاہم میڈیا اداروں نے اسے غیر معمولی سنسرشپ قرار دیا ہے۔

اگر اداروں نے نئی پالیسی پر دستخط نہ کیے تو انہیں اپنے پریس بیجز واپس کرنے اور پینٹاگون دفاتر خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، بلومبرگ، رائٹرز، وال اسٹریٹ جرنل، پولیٹیکو، اور دیگر معروف اداروں نے بھی ان ضوابط کو مسترد کرتے ہوئے آزادی صحافت کے تحفظ کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پالیسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے درست اقدامات کر رہے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US