پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن سرحد پر کشیدگی کے باعث دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ مقامی افراد کے مطابق سرحد کے قریب پاکستانی ہیلی کاپٹر بھی فضا دیکھے جارہے ہیں، سرحد سے فائرنگ کی آوازیں بھی آرہی ہیں۔
ایک مقامی صحافی کے مطابق سول اسپتال چمن میں اب تک پانچ زخمی لائے گئے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ صبح کے وقت شروع ہوا تھا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ چممن کے مطابق پاک افغان سرحد چمن کے حالات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اور طبی عملہ ہائی الرٹ پر ہے، صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی نے اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کا دورہ کیا، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اویس اور ڈی ایچ او ڈاکٹر نوید بادینی بھی ان کے ہمراہ تھے، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ علاج معالجے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں تمام طبی سہولیات کو فعال کردیا گیا۔ فوری طبی امداد دینے کے لیے ایمبولینس سروس ہائی الرٹ پر ہے جکبہ سرحدی علاقے سے افغان مہاجرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر چمن کا بارڈر کے 1 کلومیٹر علاقے میں آباد شہریوں کو فوری علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے گورنمنٹ ہائی اسکول پرانا چمن اور گورنمنٹ اسکول ملت آباد میں عارضی سینٹرز قائم کردیا ہے۔