"ہم پوری طرح اریج کے احساسات سے متفق ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ حجاب پہننے کے بعد اُنہیں ہمیں درست یا غلط ثابت کرنے کا حق مل گیا ہے۔"
"ہم بھی یہی تجربہ کر چکے ہیں، لوگ نیکی کی حوصلہ افزائی کے بجائے تنقید شروع کر دیتے ہیں۔"
"اریج فاطمہ نے بالکل صحیح کہا، یہ ہر عورت کا ذاتی سفر ہے، کسی کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔"
پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ اریج فاطمہ ، جو اب امریکا میں اپنے شوہر ڈاکٹر اوزیر اور دو بیٹوں کے ساتھ مقیم ہیں، حال ہی میں ایک بار پھر مداحوں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ اس بار وہ کسی ڈرامے کے باعث نہیں بلکہ اپنے حجاب پر کیے جانے والے تبصروں کے حوالے سے خبروں میں ہیں۔
کچھ عرصہ قبل اریج فاطمہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ باقاعدہ طور پر اپنا سر ڈھانپنے لگی ہیں۔ اس دوران انہوں نے اپنی کینسر سے لڑائی اور کامیاب علاج کی کہانی بھی مداحوں سے شیئر کی، جس پر سب نے اُن کے حوصلے اور ہمت کی تعریف کی۔ تاہم اب اداکارہ نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں حجاب لینے کے بعد مسلسل غیر ضروری مشوروں اور تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اریج فاطمہ نے ایک ویڈیو میں بتایا، "جب میں عام زندگی گزار رہی تھی اور سر نہیں ڈھانپتی تھی، تب سب آسان لگتا تھا۔ لیکن جب سے میں نے حجاب لینا شروع کیا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ اُنہیں مجھے سمجھانے کا لائسنس مل گیا ہے۔ کوئی کہتا ہے ایسے کرو، کوئی کہتا ہے ویسے نہ کرو۔ یہ میرا ذاتی سفر ہے، مجھے اپنی رفتار سے چلنے دو۔"
ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سی خواتین نے ان کی حمایت میں آواز بلند کی۔ کئی صارفین نے لکھا کہ اریج نے وہ بات کہہ دی جو وہ خود برسوں سے محسوس کر رہی تھیں۔
اریج فاطمہ کا یہ قدم نہ صرف ان کی روحانی ترقی کا عکاس ہے بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ سوشل میڈیا پر مثبت تبدیلی لانے والے اکثر تنقید کا نشانہ بن جاتے ہیں مگر وہی لوگ دوسروں کے لیے ہمت اور حوصلے کی مثال بھی بن جاتے ہیں۔