وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا میں قائم متعدد افغان مہاجر کیمپوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔
وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان اور ریاست و سرحدی امور (سیفران) نے کیمپس کے بندش کا اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ کے مطابق وزارت داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول کے جاری کردہ ڈی پورٹیشن آرڈر 31 جولائی کے تحت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں قائم افغان مہاجر کیمپوں کو فوراً ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔
جن اضلاع میں یہ کیمپ بند کیے گئے ہیں ان میں پشاور، نوشہرہ، ہنگو، کوہاٹ، مردان، صوابی، بونیر اور دیر شامل ہیں۔ پشاور کے علاقوں کبابیان، بڈھ بیر، خزانہ، ناگمان، خراسان، میرا کاچوری، شمشتو اور حاجی زئی میں موجود کیمپوں کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
اسی طرح نوشہرہ کے اکوڑہ خٹک، خیرآباد اور ترکمان، ہنگو کے لکھتی بانڈہ، کٹہ کنی، کاہی، درسامند اور تھل، جبکہ کوہاٹ کے گمکول، ابلن اور غْلام بانڈہ میں قائم کیمپوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید برآں مردان کے جلالہ، صوابی کے باغیچہ، برکئی اور گندف، بونیر کے کوگا، اور دیر کے چکدہ، تیمَر اور تور کیمپوں کو بھی ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈی نوٹیفائیڈ علاقوں کی زمین حکومت خیبر پختونخوا یا متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے حوالے کی جائے گی اور تمام غیر منقولہ اثاثے بھی تحریری طور پر صوبائی حکام کے سپرد کیے جائیں گے۔ یہ اقدام حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے سلسلے میں جاری پالیسی کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔