اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال 26-2025 کے ابتدائی تین ماہ کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 594 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں خسارے میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے تاہم مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ درآمدات اور برآمدات کے درمیان توازن میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ترسیلاتِ زر میں کمی خسارے میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کے لیے برآمدات میں اضافہ اور غیر ضروری درآمدات پر قابو پانے کے اقدامات پر غور کر رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اگر ترسیلاتِ زر میں بہتری آئی اور برآمدات کا مثبت رجحان برقرار رہا تو آئندہ سہ ماہیوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی متوقع ہے۔