پاکستان امداد کے بجائے تجارت اور سرمایہ کاری کی جانب گامزن ہے، وزیر خزانہ

image

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان خاص طور پر خلیجی تعاون کونسل (GCC) کے ممالک کے ساتھ اب امدادی معاونت کے حصول کی بجائے تجارت اور سرمایہ کاری کی بنیاد پر ترقی کے راستے پر گامزن ہے تاکہ طویل مدتی معاشی استحکام اور دو طرفہ فائدے والے شراکت دارانہ تعلقات کو یقینی بنایا جا سکے۔

CNN بزنس عربیہ کے ساتھ گفتگو میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ پچھلے 18 ماہ میں پاکستان جامع معاشی استحکام کے پروگرام پر رہا ہے جس کے مثبت اور قابلِ پیمائش نتائج سامنے آئے ہیں۔ افراطِ زر جو 38 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گئی تھی، اب یک رقمی سطح پر آ چکی ہے۔ مالیاتی محاذ پر پاکستان نے بنیادی خسارے کو کم کیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی مقررہ حدوں میں برقرار ہے۔ اسی طرح، کرنسی کی شرح مستحکم ہوئی ہے اور بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 2.5 ماہ کے درآمدی احاطے تک پہنچ چکے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال کی بین الاقوامی سطح پر تصدیق ہوچکی ہے۔ اس سال تمام تین بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں پاکستان کی ریٹنگ اور آؤٹ لک کو اپ گریڈ کر چکی ہیں، جبکہ IMF کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی کے تحت دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی اور معاشی استحکام منظم پالیسیوں اور ساختی اصلاحات کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے، جن میں ٹیکسیشن، توانائی، سرکاری اداروں کی نجکاری، عوامی مالیاتی انتظام، اور دیگر اہم شعبوں میں اصلاحات شامل ہیں۔ ٹیکس کے شعبے میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد ہو گیا ہے اور 11 فیصد تک پہنچنے کا ہدف مقرر ہے۔

توانائی کے شعبے میں حکومتی اقدامات میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بہتری، نجی شعبے کی شمولیت، نجکاری، اور گردشی قرضے میں کمی شامل ہیں۔ وزیر خزانہ نے GCC ممالک کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور بتایا کہ یہ تعلقات اب سرمایہ کاری اور تجارتی توسیع کے نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔

آئندہ منصوبوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان GCC ممالک کے ساتھ توانائی، تیل و گیس، معدنیات، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، دوائیں، اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ GCC کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت بھی ترقی کے مرحلے میں ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US