کیشو مہاراج کی سات وکٹیں، جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی پہلی اننگز 333 رنز پر تمام

راولپنڈی میں جاری دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کیشو مہاراج کی تباہ کن بولنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کو پہلی اننگز میں 333 رنز پر آؤٹ کر دیا ہے۔
کیشو مہاراج
Getty Images
جنوبی افریقہ نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے کیشو مہاراج کو ٹیم میں شامل کیا اور انھوں نے سات وکٹیں لے کر یہ فیصلہ درست ثابت کر دکھایا

جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 333 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ہے۔

راولپنڈی میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان کا لوئر آرڈر کیشو مہاراج کی سپن بولنگ کا سامنا کرنے میں ناکام رہا اور پاکستان کی آخری پانچ وکٹیں مجموعی سکور میں 17 رنز کا ہی اضافہ کر سکیں۔

مہاراج نے اس اننگز میں 102 رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کیں۔

منگل کو پاکستان نے پہلی اننگز پانچ وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز سے دوبارہ شروع کی تو سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے پہلے سیشن میں مزید کسی نقصان کے بغیر سکور میں 57 رنز کا اضافہ کیا۔

اس شراکت کے دوران سعود نے نصف سنچری بھی مکمل کی تاہم ان کے ساتھی سلمان آغا پانچ رنز کی کمی سے ایسا کرنے میں ناکام رہے اور 316 کے مجموعی سکور پر کیشو مہاراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

سلمان آغا کی پویلین واپسی کے بعد سعود شکیل بھی زیادہ دیر کریز پر نہ رکے اور جب ان کا انفرادی سکور 66 اور ٹیم کا سکور 321 پر پہنچا تو کیشو مہاراج نے انھیں سلپ میں کیچ کروا دیا۔

مجموعی سکور میں دو رنز کے اضافے کے بعد گذشتہ روز پاکستان کی ون ڈے ٹیم کا نیا کپتان مقرر کیے جانے والے شاہین آفریدی بھی مہاراج کی گیند پر بولڈ ہوئے تو یہ جنوبی افریقی سپنر کی اننگز میں پانچویں وکٹ تھی۔

جب مہاراج نے ہی ساجد خان کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو نویں وکٹ دلائی تو پاکستان کا سکور 329 تک ہی پہنچا تھا۔ اسی اوور میں انھوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے آصف آفریدی کو بولڈ کر کے پاکستانی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

سعود شکیل
Getty Images
سعود شکیل نے 66 رنز کی اہم اننگز کھیلی

اس سے قبل میچ کے پہلے دن پاکستانی کپتان کا ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ ابتدائی سیشنز میں تو درست دکھائی دیا تھا تاہم کھیل کے آخری سیشنز میں جنوبی افریقہ نے میچ میں واپسی کی اور تین وکٹیں لے کر پاکستان کی پیش قدمی کو روک لیا تھا۔

پاکستان کی اننگز میں اب تک کپتان شان مسعود، عبداللہ شفیق اور سعود شکیل نے نصف سنچریاں بنائی ہیں۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے اس میچ کے لیے ٹیم میں دو جبکہ پاکستان نے ایک تبدیلی کی گئی۔

جنوبی افریقہ نے ویان ملڈر اور سبرائن کی جگہ مارکو جینسن اور کیشو مہاراج کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ پاکستان نے حسن علی کی جگہ بائیں ہاتھ کے سپنر آصف آفریدی کو کھلایا ہے جن کا یہ پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔

آصف آفریدی کون ہیں؟

آصف آفریدی
Getty Images
پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھا

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آغاز سے پہلے سے ہی شائقین کی توجہ کا مرکز وہ پاکستانی سپنر رہے جنھیں تقریباً 39 برس کی عمر میں پہلی مرتبہ ملک کی نمائندگی کا موقع دیا گیا ہے۔

آصف آفریدی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں ٹیسٹ ڈیبو کرنے والے دوسرے عمر رسیدہ ترین کھلاڑی ہیں۔ انھوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 38 برس 299 دن کی عمر میں کھیلا ہے۔

پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھا لیکن اس سال تین میچ کھیلنے کے بعد انھیں اگلا فرسٹ کلاس میچ کھیلنے کے لیے چھ برس انتظار کرنا پڑا تھا۔

آصف آفریدی کو اپنے فرسٹ کلاس کریئر کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کپ کے دوران اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر ستمبر 2022 میں معطل بھی کیا گیا تھا اور تحقیقات کے بعد پی سی بی نے بدعنوانی کے دو الزامات ثابت ہونے پر فروری 2023 میں آصف آفریدی پر دو برس کی پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا تھا۔

اس وقت اس بارے میں اپنے اعلامیے میں پی سی بی نے کہا تھا کہ آصف آفریدی پر پابندی کے فیصلے تک پہنچنے کے لیے ان کے اعتراف جرم، اظہارِ ندامت اور ماضی کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا اور آصف آفریدی کی طرف سے دی گئی اس درخواست پر بھی غور کیا جس میں انھوں نے غیرارادی طور پر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے معاملے پر ہمدردانہ طور پر غور کرنے کی استدعا کی تھی۔

اس وقت پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک بین الاقوامی کرکٹر کو دو سال کے لیے معطل کرنے پر کوئی خوشی نہیں لیکن ہم اس طرح کے جرائم کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی رکھتے ہیں۔‘

آصف آفریدی نے اپنے فرسٹ کلاس کریئر میں 57 میچوں میں 198 وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں۔

2023 کے بعد سے ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی قابلِ ذکر رہی ہے اور جنوبی افریقہ کے خلاف سکواڈ میں آصف آفریدی کی شمولیت کے بعد پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے عبوری کوچ اظہر محمود نے کہا تھا کہ انھوں نے گذشتہ برس ڈومیسٹک سیزن میں 53 جبکہ رواں برس 27 وکٹیں لیں اور ان کے خیال میں مقامی کرکٹ میں 80 وکٹیں لینے والے بولر کو موقع دینا بنتا ہے۔

اظہر محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’عمر صرف ایک ہندسہ ہے اور اہم بات ایک میچ میں 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت ہے۔ آصف ایک باصلاحیت باؤلر ہے جس کا مستقبل روشن ہے۔ چاہے وہ ابھی تک بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیلے ہوں لیکن انھوں نے خود کو مقامی سطح پر ثابت کیا ہے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US