"پہلی بار شادی میرا اپنا فیصلہ تھا، مگر دوسری بار میری پوری فیملی شامل تھی۔ میری بیٹی نے بھی اپنی رائے دی اور میرے والدین نے عمر کو بہت پسند کیا۔ اب میں سمجھتی ہوں کہ شادی جیسے فیصلے میں والدین کی رائے بہت ضروری ہے۔ زندگی میں کچھ بھی ہو سکتا ہے، مگر والدین ہمیشہ آپ کی اقدار کو سمجھتے ہیں اور بہتر مشورہ دے سکتے ہیں۔"
یہ جذباتی الفاظ ہیں پاکستان کی باصلاحیت اداکارہ آمنہ شیخ کے، جو طویل وقفے کے بعد اپنے نئے ڈرامے کیس نمبر 9 کے ذریعے ایک بار پھر اسکرین پر واپسی کر رہی ہیں۔ فوشیا میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں آمنہ شیخ نے اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ، اپنے فیصلوں اور سیکھے گئے سبق پر کھل کر گفتگو کی۔
آمنہ شیخ نے بتایا کہ زندگی کے ایک مشکل دور میں انہوں نے خود کو وقت دیا اور اداکاری سے دوری اختیار کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "میں اس وقت اپنی ذاتی زندگی میں بہت کچھ بدلتے دیکھ رہی تھی۔ میں نے کام سے وقفہ اس لیے لیا تاکہ خود کو سمجھ سکوں اور اپنی ترجیحات دوبارہ طے کر سکوں۔ مجھے لگا کہ جو کچھ حاصل کرنا تھا، وہ ہوچکا ہے، اب زندگی کے دوسرے پہلوؤں پر توجہ دینے کا وقت ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ طلاق کے بعد جب وہ اپنی بیٹی مائسا کے ساتھ زندگی گزار رہی تھیں تو ان کے مداحوں نے ہر مرحلے پر ان کا ساتھ دیا۔ "میں نے سوشل میڈیا پر کچھ شیئر نہیں کیا، مگر میرے فینز سب جانتے تھے۔ جب میں نے دوبارہ شادی کی، تو ان کی دعاؤں اور محبت نے دل چھو لیا۔"
آمنہ شیخ کی زندگی کی یہ نئی شروعات نہ صرف ان کی طاقت اور برداشت کی علامت ہے بلکہ یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ عورت چاہے کتنی ہی مشکل گھڑی سے گزرے، وہ اپنے فیصلوں اور عزت کے ساتھ دوبارہ اٹھ کھڑی ہو سکتی ہے۔