جارجیا کے ساوانا ہیلتن ہیڈ ایئرپورٹ کی رن وے کے نیچے دو قبروں کی موجودگی کا راز آج بھی لوگوں کو حیران کرتا ہے۔ جب مسافر جہاز میں بیٹھنے سے پہلے رن وے کے قریب پہنچتے ہیں تو شاید ہی کوئی سوچتا ہو کہ اس مضبوط تارکول کے نیچے کسی کی آخری آرام گاہ موجود ہے۔ مگر یہ سچ ہے کہ رن وے نمبر 10 اور 28 کے کنارے دو پتھر کے مستطیل نشان دراصل ایک میاں بیوی کی قبریں ہیں جو تقریباً ڈیڑھ صدی پہلے یہاں دفن کئے گئے تھے۔
اس زمین پر کبھی کمرشل ایئرپورٹ نہیں تھا بلکہ یہ جگہ ایک شادی شدہ جوڑے، کیتھرین اور رچرڈ ڈاٹسن، کی ملکیت تھی۔ دونوں 1797 میں پیدا ہوئے، پچاس برس ساتھ زندگی گزاری اور پھر 1877 میں کیتھرین اور 1884 میں رچرڈ کا انتقال ہوا۔ وقت کے اُس دور کے مطابق انہیں اسی زمین پر ایک دوسرے کے پہلو میں دفن کر دیا گیا۔ اس علاقے میں اُس وقت تقریباً 100 قبریں تھیں جن میں غلاموں کی قبریں بھی شامل تھیں۔
بعد میں جب دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکی فوج کو اپنے B-24 اور B-17 جنگی طیارے اتارنے کے لیے وسیع جگہ درکار ہوئی، تو یہاں موجود زیادہ تر قبریں بوناوینچر قبرستان منتقل کر دی گئیں۔ لیکن کیتھرین اور رچرڈ کی قبریں اپنی جگہ برقرار رہیں۔ وجہ؟ ان کے خاندان والوں نے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ میاں بیوی اسی زمین سے جڑے رہے، یہی ان کی زندگی اور محنت کی جگہ تھی، اس لیے انہیں ہٹانا مناسب نہ ہوگا۔
یوں مجبوری میں رن وے بناتے وقت ان قبروں پر راستہ ڈال دیا گیا، لیکن عزت و احترام کے طور پر دونوں قبروں کے نشانات محفوظ رکھے گئے۔ آج بھی رن وے کے کنارے دو سفید مستطیل نظروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دنیا کے واحد قبریں ہیں جو کسی فعال رن وے کے اندر موجود ہیں اور روزانہ ہزاروں پروازیں انہی کے اوپر سے گزرتی ہیں۔
ان دونوں کے قریب ان کے دو مزید رشتہ داروں، ڈینیئل ہیوسٹن اور جان ڈاٹسن، کی قبریں بھی موجود ہیں جو رن وے کے ساتھ لہراتے ہوئے جہازوں کی گونج میں خاموشی سے وقت کے گزرنے کا احساس کراتی ہیں۔
یہ منفرد کہانی نہ صرف تاریخ کو زندہ رکھتی ہے بلکہ یاد دلاتی ہے کہ کچھ جگہیں اور یادیں وقت کے ہاتھوں مٹتی نہیں، بلکہ نئی دنیا میں بھی اپنے وجود کا ثبوت چھوڑ جاتی ہیں۔