شادی کا دن جہاں خوشیوں، محبت اور جشن کا موقع سمجھا جاتا ہے، وہیں دنیا کے کچھ علاقوں میں یہ دن ایک عجیب و غریب رسم کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس حیران کن روایت کا نام ہے “Blackening”، جو اسکاٹ لینڈ کے شمالی حصے، خصوصاً اورکنی (Orkney) اور ڈنگ وال (Dingwall) جیسے علاقوں میں شادی سے پہلے ادا کی جاتی ہے۔
اس روایت کے مطابق دلہا اور دلہن کے دوست اور رشتے دار انہیں اچانک پکڑ لیتے ہیں، ان کے ہاتھ پاؤں باندھ دیتے ہیں اور پھر ان پر سڑے ہوئے انڈے، مچھلی کے باقیات، آٹا، کیچڑ، خون، اور حتیٰ کہ گوبر تک پھینک دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ بہت شور شرابے کے ساتھ کیا جاتا ہے، اور اکثر جوڑے کو کسی ٹرک یا کھلے میدان میں گھمایا جاتا ہے تاکہ سب لوگ دیکھ سکیں۔
رسم کی بنیاد کیسے پڑی؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ “گندا” سلوک دراصل محبت اور نیک تمناؤں کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں کسان برادریوں میں یہ رسم ایک “پاکیزگی کے عمل” کے طور پر شروع ہوئی تھی، جس میں دلہن کے قدم کالک سے کالے کر کے دھوئے جاتے تھے, مگر وقت کے ساتھ یہ روایت مزید عجیب، اور کہیں کہیں حد سے زیادہ گندی ہوتی چلی گئی۔
آج بھی اسکاٹ لینڈ میں کئی جوڑے شادی سے پہلے “بلیکنگ” کی رسم ضرور ادا کرتے ہیں۔ مقامی لوگ سمجھتے ہیں کہ جو دلہا دلہن اس آزمائش سے گزر جاتے ہیں، وہ زندگی کی ہر مشکل کا سامنا بھی ہنسی خوشی کر لیتے ہیں۔
یہ رسم جتنی عجیب لگتی ہے، اتنی ہی مقبول بھی ہے اور اسکاٹ لینڈ میں تقریباً ہر شادی کے قریب ویک اینڈ پر، کسی نہ کسی گاؤں میں دلہا دلہن کیچڑ اور انڈوں سے لت پت، ٹرک کے پیچھے بیٹھے نظر آ ہی جاتے ہیں۔