پاکستان آئی بینک سوسائٹی کے تحت اسکول آئی کلینک منصوبے کا آغاز

image

کراچی میں پاکستان آئی بینک سوسائٹی (PEBS) کے زیر انتظام فلاحی اسپتال میں اسکول بچوں کے لیے "اسکول آئی کلینک منصوبے" کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد شہر کے مختلف اسکولوں میں زیرِ تعلیم ہزاروں طلبہ کی آنکھوں کی مفت جانچ اور علاج ہے۔

اس فلاحی پروگرام کے تحت PEBS اسپتال اور Rotary Club Heidelberg-Schloss (جرمنی) کے اشتراک سے آئندہ مراحل میں کم از کم 60,000 طلبہ کی بینائی کی اسکریننگ کی جائے گی۔ پروگرام کا مقصد آنکھوں کے مسائل کی جلد تشخیص اور بروقت علاج کو ممکن بنانا ہے تاکہ بچے تعلیمی میدان میں مکمل صحت کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔

ناگن چورنگی پر قائم پاکستان آئی بینک سوسائٹی میں اسکول آئی کلینک منصوبے کی افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے شرکت کی۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے شہر میں رہتے ہیں جو صرف پلتا نہیں بلکہ پالنے کا جذبہ بھی رکھتا ہے۔ کراچی نے ہمیشہ پاکستان کو سنوارنے، چلانے اور پالنے کی ذمہ داری نبھائی ہے، مگر اس کے باوجود آج یہ شہر اپنے بنیادی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کراچی وہ شہر ہے جو ملک کی معیشت کو سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے، لیکن بدقسمتی سے یہاں کے شہری آج بھی پانی، بجلی اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں صرف نل کے پانی کا نہیں، بلکہ آنکھ کے پانی کا بھی مسئلہ ہے، جو بے حسی کی علامت ہے۔ خالد مقبول نے تعلیم کے شعبے میں ہونے والی خاموش پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ کراچی میں ہم نے تین یونیورسٹیاں خاموشی سے قائم کیں، اور حیدرآباد میں بھی ایک نئی یونیورسٹی قائم کی گئی۔ اگر مزید زمین فراہم کی جائے تو ہم تعلیمی میدان میں مزید ترقی لاسکتے ہیں۔

PEBS اسپتال کا شمار ان فلاحی اداروں میں ہوتا ہے جو سالہا سال سے بغیر کسی حکومتی یا کاروباری فائدے کے عوامی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ اسپتال کا باقاعدہ آغاز 1993 میں ہوا، جبکہ ادارے کی بنیاد 1976 میں رکھی گئی تھی۔ سال 2023 میں PEBS اسپتال میں 43,000 مریضوں کا مفت یا رعایتی علاج کیا گیا اور 2,500 سے زائد افراد کی قرنیہ سرجری کی گئی۔ اسپتال میں نہ صرف آنکھوں کے مسائل کا علاج کیا جاتا ہے بلکہ دانتوں، میکسلو فیشل سرجری، ڈائلیسس اور منہ کے کینسر جیسے پیچیدہ امراض کے لیے بھی خصوصی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

یہ سب خدمات ایک منتخب اور پُرعزم انتظامی ٹیم کی نگرانی میں انجام دی جا رہی ہیں۔ اس ٹیم میں قاضی ساجد علی بطور صدر، ڈاکٹر اختر جمال خان نائب صدر، سہیل ایس جعفری جنرل سیکریٹری، افتاب احمد خان بطور خازن اور دیگر فعال ارکان شامل ہیں جن میں ڈاکٹر قاضی وصیق، قاضی یاسر علی، شانہ کوکب، نصرت جہاں اور اسلام سلیم جیسے افراد نمایاں ہیں۔ ان کی قیادت میں PEBS اسپتال ایک ایسا ادارہ بن چکا ہے جو کراچی کے عوام کو صرف طبی سہولت ہی نہیں بلکہ امید بھی فراہم کر رہا ہے۔

اس منصوبے میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں خصوصاً لاس اینجلس کی خواتین رضاکار ٹیم نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، جنہوں نے فنڈریزنگ کے ذریعے کروڑوں روپے جمع کر کے PEBS کے فلاحی مشن کو ممکن بنایا۔ یہ شراکتیں ظاہر کرتی ہیں کہ اگر نیت نیک ہو اور مقصد واضح ہو تو قوم کے اندرون و بیرون ملک مقیم افراد مل کر بڑے سے بڑا کارنامہ سرانجام دے سکتے ہیں۔

PEBS اسپتال کی یہ نئی کاوش خوش آئند قدم ہے، جو نہ صرف بچوں کو بہتر مستقبل کی طرف لے جائے گی بلکہ صحت کے شعبے میں کراچی جیسے شہر کے لیے روشنی کی کرن بھی ثابت ہوگی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US