بھارت نے رواں سال کے وسط تک پاکستان کے خلاف کتنی جھوٹی خبریں پھیلائیں؟

image

آپریشن سندر کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کے خلاف ایک منظم مہم شروع کررکھی ہے جس کا مقصد اپنے اندرونی انتشار اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں ایک 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ ان کا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا، بھارتی میڈیا نے اسے کالعدم تنظیم سے جوڑ دیا۔

قصور پولیس کے ڈی پی او محمد کی نگرانی میں فوری طور پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس کے نتیجے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعدبھارتی میڈیا میں بڑھتے ہوئے پروپیگنڈے کی عکاسی کرتا ہے جہاں صحافی اورسرکاری اہلکار پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے روزانہ نئے نئے جھوٹ گھڑنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبریں پھیلانے اور پاکستان مخالف بیانیہ بنانے کے باعث بھارتی پروپیگنڈا مشینری بین الاقوامی فورمز پر بار بار بے نقاب ہو چکی ہے۔

انسانی حقوق کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 2023میں بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کے کم از کم 668 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سے تقریباً 75 فیصد بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں مہاراشٹر، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں ریکارڈ کیے گئے جہاں بالترتیب 118، 104اور 65 واقعات درج کیے گئے۔ ان میں نفرت انگیز مہم، جھوٹی خبریں اور ''لوجہاد'' اور''لینڈ جہاد''جیسی سازشی کہانیاں شامل ہیں جو انتخابات کے دوران شدت اختیار کر گئے۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نفرت انگیزی کے ہر تین واقعات میں سے ایک کا تعلق وشو اہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی انتہا پسند تنظیموں سے تھا جبکہ 77 فیصد سے زیادہ مسلم مخالف تقاریر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں کی گئیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پروپیگنڈے میں اسرائیل- غزہ تنازعہ جیسے عالمی بحرانوں کے دوران بھی اضافہ دیکھا گیا جب بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسلام کے خلاف جھوٹی خبروں میں شدت آئی۔ 2025 کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے مسلمانوں اور پاکستان کو نشانہ بنایا گیا اور سماجی تقسیم اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US