چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی عبد النافع جان اچکزئی نے چمن چیمبر کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان کشیدگی کے باعث چمن بارڈر ایک ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے، جس کے نتیجے میں یومیہ تقریباً 20 کروڑ روپے سے زائد کا مالی نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہزاروں مزدور، ٹرانسپورٹر اور تاجروں کو بے روزگاری اور مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ فریش فروٹ کے سیزن میں ہزاروں ٹن پھل خراب ہو رہے ہیں، جس سے تاجروں کو بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے۔
عبد النافع جان اچکزئی نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان طویل برادرانہ، ثقافتی اور تجارتی تعلقات ہیں، جنہیں کسی بھی سیاسی کشیدگی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے دونوں حکومتوں سے تجارت کو سیاست سے الگ رکھنے، باہمی رابطے اور اعتماد سازی کی اپیل کی۔
چمن چیمبر کے صدر نے زور دیا کہ قطر اور ترکی کی ثالثی میں جاری مذاکراتی عمل دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ سرحدی مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوں اور تاجروں اور عام شہریوں کی مشکلات کم ہوں۔
انہوں نے آخر میں مطالبہ کیا کہ تمام سرحدی تجارتی راستے فوری طور پر کھولے جائیں، تاکہ خطے میں معاشی سرگرمیاں بحال ہوں، روزگار کے مواقع دوبارہ پیدا ہوں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مستحکم ہو سکیں۔
چمن چیمبر کے اس اجلاس میں سابق صدر حاجی حمیداللہ، حاجی محمد قسیم خان اچکزئی، ملک محیب اللہ، حاجی اصف، حاجی گل شاہ، عبدالمَنان درّانی اور دیگر تاجر رہنما بھی موجود تھے۔