ملتان کے قریبی شہر کوٹ ادو میں ایک دلچسپ مگر سنجیدہ نوعیت کا واقعہ پیش آیا جہاں دو غیر ملکی خواتین نے پاکستانی نوجوانوں سے شادی کے بندھن میں بندھ کر سب کو حیران کر دیا۔ یہ دونوں خواتین دور دراز ممالک بلغاریہ اور جاپان سے تعلق رکھتی ہیں اور محبت کے اس سفر نے انہیں پاکستان تک لا پہنچایا۔
مقامی ذرائع کے مطابق بلغاریہ سے آنے والی خاتون اسٹیفانُوا نے کوٹ ادو کے رہائشی عدنان گورمانی سے نکاح کیا اور اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا اسلامی نام مریم رکھا۔ دوسری جانب جاپانی شہری ایشی موتو آکی نے شعیب گشکوری سے نکاح کیا اور ان کا نیا نام دعا فاطمہ رکھا گیا۔
دونوں خواتین نے کوٹ ادو کے معروف دینی ادارے جامعہ انوارالاسلام میں اسلام قبول کیا اور اسی مدرسے میں شرعی نکاح کی تقریب بھی انجام پائی۔ تقریب نہایت سادگی سے منعقد ہوئی جس میں قریبی رشتہ داروں اور چند مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔
شادی کے بعد دونوں خواتین قانونی کارروائی کے لیے اپنے اپنے ملک واپس روانہ ہو گئیں تاکہ نکاح کی توثیق اور ضروری سفارتی دستاویزات مکمل کی جا سکیں۔ ان کے وکیل کے مطابق کاغذات کی تکمیل کے بعد ان کے نکاح کو باقاعدہ طور پر رجسٹر کیا جائے گا۔
کوٹ ادو کے رہائشیوں کے مطابق یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان میں مذہب، روایت اور انسانی تعلقات کی کشش سرحدوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ دونوں جوڑے اب اپنے نئے سفر کے آغاز کے منتظر ہیں، جہاں محبت اور عقیدت ایک نیا باب رقم کرنے جا رہی ہے۔