اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے کے بعد کچہری کو وکلا کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
عدالتوں میں معمولات بحال تو ہوگئے ہیں، تاہم فضا میں اب بھی سوگ اور لوگوں میں بچھڑنے والوں کا غم محسوس کیا جاسکتا ہے۔
سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو مکمل طور پر کلیئر قرار دیتے ہوئے سخت حفاظتی انتظامات بحال کر دیے ہیں۔ کچہری کے داخلی راستوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے، جبکہ آنے جانے والوں کی جامع تلاشی لی جا رہی ہے۔
وکلا نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے عدلیہ اور وکلا برادری کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔ ایک سینئر وکیل کا کہنا تھا کہ ”ہم انصاف کی فراہمی کے مشن پر قائم ہیں، خوف کے باوجود اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔“
واضح رہے کہ گزشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس کے مرکزی گیٹ پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
کچہری میں معمول کی کارروائیاں آج جزوی طور پر بحال ہوئیں، تاہم وکلا اور سائلین کے چہروں پر مسکراہٹیں نہیں لوٹ سکی ہیں۔