راولپنڈی میں پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کا 64واں نیشنل کونسل اجلاس منعقد ہوا، جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقَیّوم نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ملکی دفاعی ڈھانچے، عدالتی اصلاحات، دہشت گردی کی صورتحال اور پینشن نظام میں بہتری سے متعلق اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقَیّوم نے ہائر ڈیفنس آرگنائزیشن میں چیف آف ڈیفنس کورسز کا عہدہ شامل کیے جانے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیشِ نظر تینوں افواج میں جوائنٹنس نہایت ضروری ہے۔ دنیا کے کئی ممالک، جن میں بھارت، کینیڈا، اٹلی، ملیشیا اور آسٹریلیا شامل ہیں، پہلے ہی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سسٹم اپنا چکے ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان میں یہ نیا عہدہ افواج کی کارکردگی، کمبیٹ ریڈینس اور مجموعی ایفیشنسی میں نمایاں اضافہ کرے گا۔
انہوں نے آئینی عدالتوں کے قیام کو بھی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عام مقدمات غیر ضروری تاخیر کا شکار ہونے سے بچ جائیں گے۔ جرمنی سمیت متعدد ممالک میں آئینی عدالتوں کا نظام پہلے سے موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کے اختیارات کے دائرہ کار کو متاثر نہ ہونے دینا نہایت اہم ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقَیّوم نے کہا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی جڑیں بھارت میں ہیں۔ وانا حملے کو بھی انہوں نے بھارتی منصوبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو دباؤ میں لانے کیلئے ہائبرڈ وار کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے جبکہ پاکستان کی بین الاقوامی سرگرمیوں سے بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اسلام آباد میں عالمی کانفرنس اور انٹرنیشنل کرکٹ میچز کو نشانہ بنانے کی کوششوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ سری لنکا اور زمبابوے ٹیموں کے خلاف حملوں کو انہوں نے افسوسناک قرار دیا۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے شہداء کی بیواؤں اور سپاہیوں کی کم از کم پینشن 37,500 روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کم پینشن لینا ناانصافی ہے اور حکومت کو فوری اصلاحات کرنا ہوں گی کیونکہ پینشن بجٹ دفاعی بجٹ سے بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کے پینشن فنڈ بنانے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے تجویز دی کہ فوجی ملازمین اور حکومت مشترکہ کنٹریبیوشن سے ایک مضبوط پینشن فنڈ قائم کریں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقَیّوم نے مطالبہ کیا کہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلیے دوسری ملازمت کا منظم نظام بنایا جائے اور ہر سرکاری محکمے میں ایکس سروس مین کیلیے علیحدہ کوٹہ مختص کیا جائے۔
انہوں نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلیے فوری معاوضے اور بحالی کے اقدامات تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے قیادت کے متاثرہ علاقوں کے دورے اور گھروں و املاک کے نقصانات کا جائزہ لینے کو خوش آئند قرار دیا۔
سینیٹر میاں عتیق نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی جبکہ سابق سینیٹر عتیق کو سوسائٹی کا ڈیجیٹل ایڈوائزر مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ ایکس سروس مین سوسائٹی نے قومی یکجہتی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے ملک کی سلامتی، استحکام اور یکجہتی کیلیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔