ثانیہ زہرہ قتل کیس میں عدالت نے کیا تاریخی فیصلہ سنا دیا؟ اب کوئی کسی کی بیٹی کی جان نہیں لے گا، والد کا جذباتی بیان

image

"میں اپنی بیٹی کے لیے اکیلا کھڑا رہا، آج عدلیہ نے ثابت کردیا کہ سچ کبھی دب نہیں سکتا۔ اب کوئی بھی کسی کی بیٹی کی جان لینے کی ہمت نہیں کرے گا۔"

ملتان میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مقتولہ کے شوہر علی رضا کو قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دے دی۔ یہ مقدمہ گزشتہ سال اس وقت سامنے آیا تھا جب ثانیہ زہرا کو گھریلو جھگڑے کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا، اور اس واقعے نے پورے علاقے میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا تھا۔

کیس میں شوہر کے ساتھ ساس عذرا پروین، دیور علی حیدر اور دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ عدالت نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد علی رضا کو دفعہ 302 کے تحت موت کی سزا سنائی، جبکہ عذرا پروین اور علی حیدر کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔ تین دیگر ملزمان کو بے گناہ قرار دے کر بری کردیا گیا۔

فیصلے کے بعد ثانیہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ جدوجہد ان کی بیٹی کے انصاف کے لیے تھی، اور آج کا فیصلہ نہ صرف ان کے دکھ کا جواب ہے بلکہ ایک واضح پیغام بھی کہ خواتین پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ ان خاندانوں کے لیے امید کا سبب ہے جو اپنی بیٹیوں کے لیے انصاف کی راہ دیکھتے ہیں اور اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایسے جرائم کے مرتکب افراد قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US