کینیڈا جانے والے پاکستانی شہریوں کے لیے اہم ایڈوائزری جاری کی گئی ہے تاکہ وہ ویزا فراڈ اور مالی نقصان سے محفوظ رہ سکیں۔ امیگریشن، ریفیوجیز اور سٹیزن شپ کینیڈا کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ کوئی بھی غیر سرکاری شخص ویزا یا مستقل رہائش کی ضمانت نہیں دے سکتا اور صرف سرکاری افسران ہی ویزا جاری کرنے کے مجاز ہیں۔
ایڈوائزری میں واضح کیا گیا کہ آئی آر سی سی کے افسر کبھی بھی ای میل، فون یا بینک ٹرانسفر کے ذریعے ادائیگی کا مطالبہ نہیں کرتے، اور تمام فیسیں صرف سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن ادا کی جائیں۔ شہریوں کو جعلی ای میلز، فشنگ ٹیکسٹ، جعلی انعامات، ٹیکس فراڈ یا کمپیوٹر وائرس جیسے فراڈ سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔
مزید برآں شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درج ذیل علامات کے ذریعے شہری فراڈ کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ ان میں ذاتی بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کا مطالبہ، فوری ادائیگی یا دباؤ کے ساتھ پیسہ مانگنا، ویسٹرن یونین، منی گرام، پری پیڈ کارڈز کے ذریعے رقم طلب کرنا، خصوصی رعایت یا تیز رفتار پروسیسنگ کے جھانسے دینا، سوشل میڈیا یا فری ای میل سروسز کے ذریعے رابطہ کرنا شامل ہیں۔
آئی آر سی سی نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں اور صرف سرکاری ہدایات کے مطابق آن لائن ادائیگی کریں تاکہ فراڈ سے محفوظ رہ سکیں۔