خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کو ایک چھت تلے اکٹھا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے محکموں کے مابین مشترکہ پلیٹ فارم تجویز کردیا ہے۔
اس حوالے سے سیکریٹری بلدیات رابطہ کار کے طور پر کام کریں گے جبکہ تمام محکمے اپنے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے حوالے سے پشاور کے منتخب نمائندوں کو پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔
پشاور میں 34 محکموں، خود مختار اداروں، ضلعی و ڈویژنل انتظامیہ کے تحت جاری سینکڑوں چھوٹے بڑے منصوبوں کے حوالے سے روابط کے فقدان پر صوبائی حکومت نے سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پشاور کی تمام منتخب قیادت موجود تھی جہاں اس مسئلے کی جانب سے توجہ مبذول کرائی گئی، روابط کے فقدان اور کسی بھی ایک ذمہ دار کا تعین نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر مشترکہ پلیٹ فارم مرتب کرنے کی تجویز پیش کی گئی جہاں تمام اداروں کو اپنے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے رابطہ کا بھی موقع فراہم کیا جاسکے اور منتخب نمائندوں کو بھی اس حوالے سے آگاہی مل سکے۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری بلدیات کو رابطہ کار کے طور پر خدمات سونپ دی گئی ہیں جو محکموں کے درمیان رابطہ بھی کریں گے اور صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کو بھی پیش رفت سے آگاہ رکھیں گے جبکہ پشاور کے تمام منتخب نمائندوں کو بھی وقتاً فوقتاً بریفنگ دیں گے۔