سیرین ایئر لائن کی پروازیں سیفٹی معیارات پر پورا نہ اترنے کے باعث معطل ہونے کے بعد ایک سنگین بحران نے جنم لے لیا ہے۔ عمرہ ادائیگی اور دیگر مقاصد کے لیے مسافروں اور ٹریول ایجنٹس کی جانب سے کروڑوں روپے ایڈوانس ٹکٹوں کی مد میں جمع کرائے گئے تھے، تاہم ایئرلائن نے تاحال یہ رقوم واپس نہیں کیں۔
ذرائع کے مطابق سیرین ایئر لائن کی جانب سے ری فنڈ نہ ملنے کے باعث ہزاروں مسافر شدید پریشانی کا شکار ہیں، جبکہ متعدد ٹریول ایجنٹس کا کہنا ہے کہ کمپنی کی سروس معطل ہونے سے ان کے کاروبار پر بھی براہِ راست منفی اثر پڑ رہا ہے۔
اس صورتحال پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے واضح کیا ہے کہ مسافروں اور ایجنٹس کو رقوم کی واپسی کا معاملہ سیرین ایئر لائن اور ٹریول ایجنٹس کے درمیان ہے، سی اے اے کا اس میں کوئی کردار نہیں۔ سی اے اے حکام کے مطابق ایئرلائن کی معطلی مکمل طور پر سیفٹی معیار پر عدم اطمینان کے باعث کی گئی ہے۔
متاثرہ مسافروں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سیرین ایئر لائن کو فوری طور پر ادائیگیاں یقینی بنانے کا پابند کیا جائے تاکہ عمرہ اور دیگر سفر کے لیے بکنگ کرانے والے ہزاروں افراد مزید مشکلات سے بچ سکیں۔
سیرین ایئرویز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیرین ایئرویز کے تمام جہاز گراونڈ ہوچکے تھے جبکہ ٹریول ایجنٹس کو اس کا علم تھا لیکن اس کے باوجود بھی ٹریول ایجنٹس ٹکٹیں سیل کرتے رہے یہ معاملہ ٹریول ایجنٹس کا ہے ہم نے ٹکٹ سیل کرنے کا نہیں کہا، جبکہ آپ اس حوالے سے ہمارے سسٹم کے اسکرین شارٹس بھی دیکھ سکتے ہیں۔