بھارتی ریاست کیرالا سے سامنے آنے والی یہ کہانی جذبات، تکلیف اور عزم کا ایک ایسا ملاپ ہے جو پڑھنے والوں کو لمحوں میں خاموش کر دیتا ہے۔ اسکول ٹیچر آوانی اپنی شادی کے دن میک اپ کے لیے گھر سے نکلی تھیں۔ وہاں پہنچنے سے پہلے ان کی گاڑی اچانک ڈرائیور سے بے قابو ہوئی اور زور سے ایک درخت سے جا ٹکرائی۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ آوانی کی ریڑھ کی ہڈی متاثر ہوگئی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
حادثے کے بعد رشتے داروں کے ذہن میں سب سے پہلا خیال شادی منسوخ کرنے کا آ سکتا تھا، مگر دونوں خاندانوں نے اس دن کو ضائع ہونے نہیں دیا۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ نکاح وہیں ہوگا جہاں آوانی موجود ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے بھی صورتحال کو سمجھا اور اجازت دے دی۔
یوں ایمرجنسی وارڈ میں، بغیر موسیقی، سجاوٹ یا روایتی رسومات کے، چند ڈاکٹروں، نرسوں اور قریبی رشتہ داروں کی موجودگی میں آوانی اور شیرو نے سادگی سے ایک دوسرے کا ساتھ قبول کر لیا۔ یہ منظر خوف، دکھ اور محبت کا ایسا لمحہ تھا جس نے وہاں کھڑے ہر شخص کو بدل کر رکھ دیا۔
جب اس غیر معمولی نکاح کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آئی تو صارفین کو 2006 کی فلم Vivah یاد آگئی، جس میں شادی سے پہلے دلہن کو حادثہ پیش آتا ہے اور دولہا اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔ لیکن یہ کہانی فلم نہیں، حقیقت تھی۔
شیرو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور آوانی کئی برسوں سے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، اور دونوں خاندان اس رشتے کو پہلے ہی مان چکے تھے۔ شادی کی تیاری مکمل تھی، ہر کوئی خوش تھا، مگر حادثے نے ماحول بدل دیا۔ پھر بھی، انہوں نے وہی فیصلہ کیا جو ایک مضبوط رشتہ کرتا ہے — ایک دوسرے کا ساتھ نہ چھوڑنا۔
شیرو کا کہنا تھا کہ آوانی کو اب مکمل توجہ اور سہارا درکار ہے، لیکن وہ پُرامید ہیں کہ ان کی اہلیہ جلد صحت یاب ہو جائیں گی۔ ان کے الفاظ سے صاف لگ رہا تھا کہ مشکل وقت نے ان کے رشتے کو کمزور نہیں بلکہ مزید مضبوط کر دیا ہے۔
یہ کہانی یاد دلاتی ہے کہ شادی صرف خوشی اور جشن کا نام نہیں؛ یہ مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کے عہد کا نام ہے۔ یہاں ایک دلہن زخمی تھی، تقریب ادھوری تھی، مگر محبت پوری تھی۔