قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) داسو کے افسران و ملازمین اور دیگر متعلقہ افراد کے خلاف سرکاری فنڈز میں مبینہ بدعنوانی، خورد برد اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر انکوائری کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
اس سلسلے میں نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے محکمہ بلدیات کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ایم اے داسو میں میونسپل خدمات سے متعلق فنڈز کے استعمال میں مبینہ طور پر گڑ بڑ، بدعنوانی اور سرکاری رقوم کے ناجائز خرچ یا ہڑپ کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں جن کی بنیاد پر نیب آرڈیننس 1999 کی دفعہ 18(سی) کے تحت انکوائری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
مراسلے کے مطابق لگائے گئے الزامات نیب قوانین کے تحت قابل تعزیر جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، اس لیے معاملے کی جانچ پڑتال ناگزیر ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی قانون کے مطابق کی جا رہی ہے اور انکوائری کے دوران تمام متعلقہ افسران و ملازمین سے ریکارڈ اور وضاحت طلب کی جائے گی۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ انکوائری کی منظوری کے حوالے سے متعلقہ محکمے کو آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ ریکارڈ کی فراہمی سمیت دیگر تقاضے بروقت پورے کیے جا سکیں۔ نیب حکام کے مطابق انکوائری کا مقصد حقائق سامنے لانا، سرکاری مفادات کا تحفظ کرنا اور کسی بھی ممکنہ مالی بے ضابطگی کا شفاف احتساب یقینی بنانا ہے۔ نیب نے اس امر کا بھی اعادہ کیا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے اور احتساب کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے تمام قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔