کراچی میں پختون ٹرانسپورٹرز کو درپیش مشکلات پر خیبر پختونخوا اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی، جس میں انتظامی پابندیوں، محدود اوقاتِ کار اور مبینہ امتیازی کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پختون کمیونٹی کو منصفانہ معاشی مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ سات گھنٹے کی کام کی پابندی نہ صرف آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ ہزاروں خاندانوں کے معاشی استحکام پر منفی اثرات ڈال رہی ہے۔
پیر کے روز خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں ایم پی اے عبیدالرحمٰن نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں مقیم پختون کمیونٹی بالخصوص ٹرانسپورٹرز کو مختلف انتظامی اقدامات و پابندی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ پختونوں کو شہر میں معاشی سرگرمیوں کیلیے مقررہ اوقات میں غیر منصفانہ حد تک کمی کرکے صرف سات گھنٹے کام کی اجازت دی جارہی ہے۔
یہ پابندیاں آئینی حقوق کے خلاف بلکہ ہزاروں خاندانوں کے روزگار، معاشی استحکام اور باوقار شہری زندگی پر منفی اثرات ڈل رہے ہیں لہٰذا سندھ حکومت و انتظامیہ پختونوں پر عائد پابندیوں کا نوٹس لے اور ٹرانسپوٹرز کو شہری حقوق اور بنیادی حقوق کی بنیاد پر منصفانہ مواقع فراہم کیے جائیں، معتصبانہ کارروائیوں جیسے چیکنگ غیر ضروری جرمانہ کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وفاق ایسے نظام میں معاونت کرے جس سے پختون کمیونٹی کا معاشی تحفظ یقینی بنایا جاسکے اور ایک جامع ٹریفک و ٹرانسپورٹ پالیسی تشکیل دی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور روزگار کا تسلسل برقرار رکھا جاسکے۔