ماں کی لاش فریزر میں رکھ دیں، گھر میں شادی ہے۔۔ بیٹوں کا میت لینے سے انکار ! واقعہ کس جگہ پیش آیا؟

image

اترپردیش کے ضلع جون پور میں پیش آنے والا یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو سامنے لے آیا ہے کہ بعض گھروں میں بڑھاپا کس قدر بے بسی اور تنہائی میں گزرتا ہے۔ اولڈ ایج ہوم میں انتقال کرنے والی شبھا دیوی کی میت اُس وقت پریشانی کا باعث بنی جب ان کے اپنے بیٹوں نے اسے گھر لے جانے سے انکار کر دیا۔ انتظامیہ نے جیسے ہی خاندان کو اطلاع دی، خاتون کا چھوٹا بیٹا فوراً بڑے بھائی سے مشورہ لینے لگا اور جواب یہ ملا کہ گھرمیں شادی چل رہی ہے، اس لیے میت کو چار دن تک ڈیپ فریزر میں رکھ دیا جائے۔ گھر کا ماحول خراب نہ ہو، اس لیے لاش بعد میں لی جائے گی۔

اولڈ ایج ہوم کے عملے نے جب یہ انکار سنا تو انہوں نے دیگر رشتہ داروں سے رابطے کی کوشش کی۔ کئی فون کالز اور منت سماجت کے بعد بالآخر کچھ رشتہ دار میت لینے پر راضی ہوئے اور شبھا دیوی کو گھر منتقل کیا گیا۔ لیکن یہاں ایک اور حیران کن موڑ سامنے آیا۔ خاندان نے ہندو رسومات کی بجائے فوری تدفین کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس پر شبھا دیوی کے شوہر بھوال گپتا بھی حیرانی میں پڑ گئے۔ وہ کہتے ہیں کہ رشتہ داروں نے انہیں یقین دلایا تھا کہ چار دن بعد رسومات ادا کی جائیں گی، مگر حالات اس کے برعکس نکلے۔

بھوال گپتا گورکھپور کے رہائشی اور پیشے سے سبزی فروش ہیں۔ وہ اپنی مرحومہ بیوی اور تین بیٹوں کے ساتھ رہتے تھے۔ گھر میں مستقل جھگڑوں کے بعد ایک سال پہلے بڑے بیٹے نے والد کو گھر سے نکال دیا تھا۔ ماں اور باپ دونوں بے سہارا ہو کر جون پور کے ایک اولڈ ایج ہوم پہنچے، جہاں روی کمار چوبے نے انہیں سر چھپانے کی جگہ دی۔ اس دوران کسی بیٹے یا بیٹی نے ان سے ملاقات کی زحمت تک گوارا نہ کی۔ صرف چھوٹا بیٹا کبھی کبھار فون پر حال پوچھ لیتا تھا۔

19 نومبر کی صبح شبھا دیوی کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ اسپتال میں چل بسیں۔ شوہر نے فوراً بیٹے سے رابطہ کیا مگر جواب سرد مہری پر مبنی تھا۔ بیٹے کا کہنا تھا کہ شادی کے دوران لاش گھر لانا مناسب نہیں، اور رسومات چار دن بعد ہوں گی۔ بھوال گپتا کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے سے پریشان تھے کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ اتنے دن لاش رکھنا درست نہیں، لیکن ان کی بات کسی نے سنی نہیں۔

اولڈ ایج ہوم کے ملازمین کے مطابق والدین کے ساتھ کسی نے رابطہ نہیں رکھا تھا۔ نہ کوئی ملنے آیا، نہ کسی نے انہیں اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش کی۔ شبھا دیوی کی موت کے بعد بھی بیٹوں کا رویہ وہی بے نیازی لئے کھڑا تھا۔

یہ واقعہ نہ صرف خاندانی رشتوں کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ بعض والدین اپنی زندگی کے آخری دنوں میں کس قدر بے سہارا رہ جاتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US