بنگلورو کی ایک ٹیکسی ڈرائیور نے گاڑی میں 6 ایسے اصول ٹائپ کروا کے لگا دیے ہیں جس کی تصویر ایک ریڈٹ صارف نے شیئر کی اور یہ فوراؐ سوشل میڈیا پر مشہور ہو گئی۔ اس بورڈ پر ڈرائیور نے صاف الفاظ میں بتایا تھا کہ مسافروں کو اس کے ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے۔ ان اصولوں نے لوگوں کے درمیان یہ بحث شروع کر دی کہ کیب ڈرائیورز کا احترام کرنا کتنا ضروری ہے۔
یہ کہانی اس وقت وائرل ہوئی جب ایک صارف نے تصویر کے ساتھ لکھا، "کل مجھے یہ میری کیب میں ملا۔" ان چھ قواعد میں جو باتیں خاص طور پر توجہ کا مرکز بنیں، ان میں یہ شامل تھا کہ مسافر ڈرائیور کو "بھیا" کہہ کر نہ پکاریں اور ہمیشہ شائستگی سے بات کریں۔ ڈرائیور نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ کیب کا مالک وہی ہے جو گاڑی چلا رہا ہے، نہ کہ مسافر۔
ڈرائیور نے یہ بھی سختی سے کہا تھا کہ مسافر اپنا غرور یا "ایٹی ٹیوڈ" جیب میں رکھیں کیونکہ وہ کوئی اضافی پیسے ادا نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس نے مسافروں سے گزارش کی تھی کہ وہ کار کا دروازہ آہستہ سے بند کریں اور اسے گاڑی تیز چلانے کے لیے نہ کہیں۔ یہ تمام نکات کیب ڈرائیورز کی جانب سے روزمرہ کے سفر میں ہونے والے برے تجربات کی عکاسی کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کا ردعمل ملا جلا تھا۔ ایک طرف کچھ لوگوں نے ڈرائیور کے نکتہ نمبر 5 پر سوال اٹھایا کہ کیا زیادہ پیسے دینے پر برا رویہ برداشت کیا جا سکتا ہے، اور کہا کہ اصولوں کا یہ پورا سیٹ ہی شائستگی کے اصول سے ٹکرا رہا ہے۔ دوسری طرف، بہت سے لوگوں نے اس کی حمایت کی اور کہا کہ جس طرح سے عام طور پر لوگ کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں، جیسے کہ میڈز یا ڈلیوری ورکرز، کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے یہ اصول بالکل درست ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آپ کی بے عزتی کرتا ہے تو مستقبل میں اس سے بچنے کے لیے اپنے اصول بنا لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
یہ وائرل پوسٹ اس بات کو نمایاں کرتی ہے کہ سروس سیکٹر میں کام کرنے والے افراد بھی احترام کے مستحق ہیں اور عام زندگی میں لوگوں کو ڈرائیورز اور دوسرے سروس پرووائیڈرز کے ساتھ زیادہ بہتر سلوک کرنے کی ضرورت ہے۔