وزیراعلیٰ سندھ سے یورپی یونین مانیٹرنگ مشن کے وفود کی ملاقات، تفصیلی بریفنگ

image

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے یورپی یونین مانیٹرنگ مشن اور سندھ ٹریٹی امپلی منٹیشن سیل کے وفد نے ملاقات کی، 11 رکنی وفد کی قیادت سر جیو بالیبریا، ایڈوائزر ٹو GSP+ ڈائریکٹوریٹ، ڈائریکٹوریٹ جنرل ٹریڈ نے کی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وفاقی سیکریٹری کامرس جود پال کے علاوہ صوبائی وزراء سعید غنی، ضیاء الحسن لنجار، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن ودیگر بھی شریک تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یورپی یونین مانیٹرنگ مشن کا کراچی آمد پر خیرمقدم کیا، اجلاس میں انسانی حقوق، اقلیتوں کے حقوق بشمول ٹرانس جینڈر، مزدوروں کے تحفظ، موسمی تبدیلیوں، انرجی، بچوں کے حقوق اور تحفظ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یورپی یونین کے ساتھ دیرینہ تعلقات اور GSP+ پارٹنرشپ کو انتہائی اہم قرار دیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرینسز پلس (GSP+) پاکستان کی برآمدات، پائیدار ترقی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان GSP+ کے 5 ویں بائی اینیل ریویو کے عمل سے گزر رہا ہے، جس کے لیے سندھ حکومت مکمل تعاون کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے GSP+ کے آئندہ فریم ورک میں غیر ضروری سخت شرائط سے گریز کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ فنی معاونت اور استعداد کار میں اضافے کے لیے یورپی یونین کے تعاون کی ضرورت ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق ملاقات میں GSP+ سے متعلق جاری اور آئندہ منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا، سندھ ٹریٹی امپلی منٹیشن سیل نے وفد کو کثیر شعبہ جاتی ہیومن رائٹس پالیسی پر بھی بریفنگ دی۔

وفد کو بتایا گیا کہ سنہ 2023ء تا 2025ء تک سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن کو 491 شکایات موصول، 50 فیصد کیسز حل کیے گئے اور 62 از خود نوٹسز نمٹائے گئے۔ سندھ پولیس کے 2000 افسران کو ’ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022ء‘ پر تربیت دی گئی۔

عدالتوں میں خواتین پر تشدد کے 1356 کیسز چل رہے ہیں جن میں 154 سزائیں ہوئیں جو مؤثر انصاف کا ثبوت ہیں، اقلیتوں کے مکمل تحفظ کیلیے پولیس کے 33 ڈیسک فعال ہیں، 403 عبادت گاہیں بحال کیں، یورپی یونین وفد کو بتایا گیا کہ سندھ نے صحافیوں کے تحفظ کیلئے بااختیار کمیشن قائم کیا اور 41 کیسز نمٹائے۔

چھ لاکھ سیلاب متاثرہ گھروں میں زمین کا حق خواتین کے نام کیا جو خواتین بااختیار بنانے کی تاریخی پیش رفت ہے، خواتین کے لیے پنک بسیں، ووکیشنل ٹریننگ اور ملازمتوں میں 15 فیصد کوٹہ حکومتی کی ترجیحات ہیں، مقامی کونسل نشستیں اور 0.5 فیصد سرکاری ملازمتیں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے مختص کی گئی ہیں۔

سندھ میں مزدور حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں، آئی ایل او کا 27 کنوینشن کے تحت مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے، مزدوروں کے حقوق کی ILO معیار سے دگنی بہتر نگرانی کر رہے ہیں، مزدوروں کے حقوق پر 2025ء میں 18,397 لیبر انسپیکشنز ہوئیں جن میں 1936 خلاف ورزیوں پر 1,446 سزائیں ہوئیں ہیں۔

سندھ کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینسز ایکٹ 2024 کے تحت 3600 منشیات کے عادی بحال کیے گئے، آن لائن اینٹی کرپشن سسٹم فعال ہے، 154 افسران کو جدید تربیت فراہم کی گئی، سندھ حکومت جدید اور شفاف طرز حکمرانی کی سمت اہم اقدامات کر رہی ہے۔

وفد کو بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر سندھ کا فوری ردِعمل پورے ملک کے لیے ماڈل ہے، مینگروز کا رقبہ 2010 میں 160,000 ہیکٹر سے بڑھ کر 2025 میں 265,000 ہیکٹر ہو گیا۔

سندھ میں 39 نئی صاف توانائی منصوبے فعال ہیں، سرکاری اسکولوں، دفاتر اور صحت مراکز کو سولرائزڈ کیا جارہا ہے، سندھ چائلڈ لیبر سروے 2025ء میں بچوں کی مشقت کی شرح 20.6 فیصد سے کم ہوکر 10.3 فیصد رہ گئی، سی آرٹس مراکز میں 5700 آٹزم متاثرہ بچے، 66 اسپیشل ایجوکیشن سینٹرز میں 4190 بچے زیرِ تعلیم ہیں، سندھ کا سماجی شعبے کا بجٹ تین سال میں 899 ارب سے بڑھ کر 1283 ارب روپے کردیا گیا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US