انڈین کرکٹ ٹیم گذشتہ 12 مہینوں میں اپنے ہی ملک میں دو ٹیسٹ سیریز ہار چکی ہے۔ یہی ٹیم اس سے قبل 12 برسوں تک اپنے ہوم گراؤنڈز میں ناقابلِ شکست رہی تھی۔
انڈیا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 408 رنز سے شکست ہوئی ہےگوہاٹی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں میں جنوبی افریقہ نے انڈیا کو 408 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز دو صفر سے جیت لی ہے۔
انڈین کرکٹ ٹیم گذشتہ 12 مہینوں میں اپنے ہی ملک میں دو ٹیسٹ سیریز ہار چکی ہے۔ یہی ٹیم اس سے قبل 12 برسوں تک اپنے ہوم گراؤنڈز میں ناقابلِ شکست رہی تھی۔ اس سے قبل انڈیا کو نیوزی لینڈ نے تین صفر سے ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔
انڈیا کے مشرقی شہر گوہاٹی میں کھیلے جانے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں بُدھکو بھی جنوبی افریقہ نے مکمل کنٹرول قائم رکھا اور انڈیا کو 408 رنز سے شکست دے کر 25 سال بعد انڈین سرزمین پر اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی۔
یہ 408رنز کی شکست رنز کے اعتبار سے انڈیا کی اب تک کی سب سے بڑی شکست ہے، جس نے میزبان ٹیم کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو بھی معدوم کر دیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے آف سپنر سائمن ہارمر نے میچ کیدوسری اننگز میں 37 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیںجنوبی افریقہ کے آف سپنر سائمن ہارمر نے میچ کیدوسری اننگز میں 37 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کر کے انڈین بیٹنگ لائن کو مشکلات کا شکار کر دیا۔ انھوں نے سیریز میں کل 17 وکٹیں حاصل کیں جو انڈیا میں کسی بھی غیر ملکی سپنر کی بہترین کارکردگی ہے۔
میچ کے آخری روز انڈیا کو جیت کے لیے 549 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف درکار تھا لیکن پوری ٹیم صرف 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انڈیا نے دونوں اننگز میں 201 اور 140 رنز بنائے جبکہ افریقہ نے پہلی اننگز میں 260 جبکہ دوسری اننگز میں 489 رنز بنائے۔
دوسری اننگز میں انڈیا کی طرف سے رویندر جڈیجہ 54 رنز بنا کر نمایاں رہے، جبکہ رشبھ پنت اور سائی سدھرشن سپنرز کے جال میں پھنس کر اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔ مارکو جانسن نے میچ میں آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ایک شاندار کیچ پکڑ کر میچ کا خاتمہ کیا۔ انھوں نے پہلی اننگز میں 93 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی اور 48 رنز دے کر چھ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ انھیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کپتان ٹیمبا باوما جنھوں نے 12 ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کی قیادت کی ہے جس میں سے 11 ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کامیاب رہا ہےانڈیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دینے پر جہاں جنوبی افریقن پلیئرز تعریفیں سمیٹ رہے ہیں تو وہیں پروٹیز کپتان ٹمبا باووما کو بھی داد دی جا رہی ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کپتان ٹیمبا باوما، ہنسی کرونیے کے بعد انڈیا میں سیریز میں کلین سویپ کرنے والے دوسرے جنوبی افریقی کپتان بن گئے ہیں۔
باووما نے ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے شکست کا سامنا کیے بغیر مسلسل سب سے زیادہ جیت کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔
باووما نے 12 ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کی قیادت کی ہے جس میں سے 11 ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کامیاب رہی ہے۔ باووما کی قیادت میں ہی رواں برس جون میں جنوبی افریقہ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔
’انڈین ٹیسٹ کرکٹ کا حال بہت گھمبیر ہے‘
جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے سبب انڈین ٹیماور اس کے کوچ گوتم گمبھیر پر تنقید ہو رہی ہے، جن کی کوچنگ میں انڈیا مسلسل دوسری ہوم سیریز ہار گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک صارف نے لکھا کہ جنوبی افریقہ نے تاریخی ٹیسٹ سیریز اپنے نام کر لی ہے اور یہ خواب 25 برس کے انتظار کے بعد پورا ہوا ہے۔
ایک اور اکاؤنٹ کی جانب سے ایک سوالپوچھا گیا کہ ’اس تاریخی شکست کا ذمہ دار کون ہے؟‘
متعدد صارفین نے اس شکست کی ذمہ داری انڈین کرکٹ ٹیم کے کوچ گوتم گھمبیر پر عائد کی ہے۔
صحافی راجدیپ سردیسائی کی رائے میں ’اب ان لوگوں کی سنجیدہ خود احتسابی کا وقت ہے جو اہم عہدوں پر فائز ہیں۔‘ انھوں نے لکھا کہ ’میں پوچھتا ہوں کیا کوئی سٹیک ہولڈر واقعی ٹیسٹ کرکٹ کی پرواہ کرتا ہے یا چند ہفتوں میں آئی پی ایل کی نیلامی کا مطلب ہے کہ سب کچھ بھلا دیا جائے گا، سچ یہ ہے کہ انگلینڈ کے ایک امید افزا دورے کے باوجود انڈین ٹیسٹ کرکٹ کا حال بہت گھمبیر ہے۔‘
سپورٹس جرنلسٹ الیسن مچل نے لکھا کہ ’یہ شیڈول بہت پہلے طے ہو چکا تھا، لیکن انڈیا بمقابلہ جنوبی افریقہ کا میچ کم از کم تینٹیسٹ سیریز کا ہونا چاہیے۔ یہ جنوبی افریقہ کی ٹیم اعلیٰ معیار کی ہے اور شائقین کا حق بنتا ہے کہ وہ اس ٹیم کے زیادہ میچز دیکھیں۔‘
جہاں انڈیا کے کوچ پر تنقید ہو رہی ہے وہیں کچھ سابق کھلاڑیوں کا خیال ہے کہ ٹیم میں موجود نوجوان کھلاڑیوں پر مزید مواقع ملنا چاہییں۔
انڈیا کے سابق کپتان سارو گنگولی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جہاں گوہاٹی کی پچ، سہولیات اور جنوبی افریقہ کی کارکردگی کی تعریف کی وہیں انھوں نے یہ کہا کہ 'انڈیا کی نوجوان ٹیم ابھی تبدیلی کے عمل سے گزر رہی ہے اور وہ بہتر ہو جائے گی۔‘
ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق جنوبی افریقہ نے انڈیا میں آٹھ ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں، جن میں سے دو جیتے، دو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے جبکہ چار میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔