بغیر بچہ دانی کے پیدا ہونے والی خاتون کی کہانی: ’میری سہیلی نے بچپن میں ہی مجھے ماں بنانے کا وعدہ کر لیا تھا‘

جورجیا بارنگٹن حال ہی میں ایک بچی کی ماں بنی ہیں لیکن انھوں نے اپنی بیٹی کو خود جنم نہیں دیا۔ بلکہ یہ بچی اُن کی بہترین دوست ڈیزی ہوپ کی ہے جنھوں نے اپنا پرانا وعدہ نبھایا ہے۔
Georgia holding a newborn baby and Daisy
Georgia Barrington
ڈیزی نے جورجیا کے لیے ایک بیٹی کو جنم دیا

جورجیا بارنگٹن حال ہی میں ایک بچی کی ماں بنی ہیں لیکن انھوں نے اپنی بیٹی کو خود جنم نہیں دیا۔ بلکہ یہ بچی اُن کی بہترین دوست ڈیزی ہوپ کی ہے جنھوں نے اپنا پرانا وعدہ نبھایا ہے۔

یہ دونوں سہیلیاں زندگی بھر ایک دوسرے کے ساتھ رہی ہیں اور خود کو ’سول سسٹرز‘ یعنی روحانی طور ایک دوسرے کی بہنیں قرار دیتی ہیں۔ دونوں ایک ساتھ پلی بڑھیں کیونکہ اُن کے والد ایک دوسرے کے قریبی دوست تھے۔

بچپن کی یہی دوستی بعد میں ایک زندگی بدل دینے والے احسان کی وجہ بنی۔

جورجیا جب 15 سال کی تھیں تو اُن کی زندگی میں کچھ ایسا ہوا جس کے لیے وہ بالکل تیار نہیں تھیں۔

ڈاکٹرز نے انھیں بتایا کہ قدرتی طور پر اُن کے جسم میں بچہ دانی نہیں اور وہ زندگی بھر کبھی بھی ماں نہیں بن سکتی ہیں۔

یہ ایک مخصوص سنڈروم ہے اور ہر پانچ ہراز خواتین میں کسی ایک کو ہو سکتا ہے، ان ہی میں سے ایک جورجیا ہیں۔

جورجیا کے لیے یہ انکشاف ایسا تھا جس نے ایک ہی لمحے میں اُن کی زندگی بدل کر رکھ دی۔

وہ اُس لمحہ کو یاد کرتی ہوئی کہتی ہیں کہ ’یہ تباہ کن تھا۔ میں یہ سوچتی ہوئی بڑی ہوئی تھی کہ میں ماں بنوں گی لیکن وہ سب کچھ ختم ہو گیا جس کا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا۔‘

اس سنڈروم کی تشخیص کے دوران جورجیا کی خاندان اور اُن کی دوست ڈیزی نے اُن کی بہت مدد کی۔

ڈیزی یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ بہت ہی غلط تھا کیونکہ اُن کی دوست ہمیشہ سے ماں بننا چاہتی تھیں۔

انھوں نے بتایا کہ ’میں چاہتی تھی کہ وہ ٹھیک رہے اور انھیں کچھ امید دینا چاہتی تھی کیونکہ دنیا ختم نہیں ہوئی ہے۔میں نے کہا کہ ایک دن میں اُس کے لیے بچہ پیدا کروں گی۔‘

’اُس وقت میں نہیں جانتی تھی کہ میں کیا کہہ رہی ہوں لیکن مجھے یہ پتہ تھا کہ میں یہ جورجیا کے لیے کر رہی ہوں۔‘

Georgia and Daisy as children
Georgia Barrington
جورجیا اورڈیزی بچپن سے ایک دوسرے کی دوست تھیں

تقریباً ایک دہائی کے بعد 2023 میں ڈیزی نے وعدہ پورا کیا اور اس مقصد کے لیے دونوں خواتین نے آئی وی ایف پراسس شروع کیا۔

جورجیا ایک تربیت یافتہ مڈ وائف بنیں۔ انھوں نے بتایا کہ میں نے اپنے آپ سے کئی بار پوچھا کہ کیا ’میں نے صحیحیٰ پیشے کا انتخاب کیا ہے لیکن اس کے ذریعے میرا زخم مندمل ہوا اور مجھے لگے کہ کسی دوسرے کح طرح مجھے بھی بچے مل رہے ہیں۔‘

کئی برسوں کے بعد ڈیزی نے ایک بچے جو جنم دیا اور جورجیا نے بطورِ مڈ وائف یہ بچہ ڈیلیور کروایا۔

ڈیزی کا کہنا ہے کہ ’مجھے اس بچی پر بہت پیار آتا ہے اور ہر کوئی ایسے محسوس کر سکتا ہے۔‘

وہ مانتی ہے کہ ’شروع میں انھیں کچھ چیزیں پتہ نہیں تھیں کیونکہ وہ باآسانی حاملہ ہو گئی تھیں اور یہ سمجھتی تھیں کہ آخر تک سب کچھ صحیحی رہے گا۔‘

جب امیدیں دم توڑ گئیں

پہلے ہی ایمبریو کے بعد وہ حاملہ ہو گئی تھیں اور سب کچھ بظاہر بالکل معمول کے مطابق تھا۔ دونوں خواتین کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ اُن کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ ساتویں ہفتے پر سکین کے دوران انھیں پتہ چلا کہ بچہ ہے ہی نہیں۔

جورجیا نے اُس لمحے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جس لمحے نرس نے بتایا کہ انھیں سکین میں کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے، ’مجھے ایسا لگا کہ میرا دل ڈوب رہا ہے میری ساری اُمیدیں دم توڑ رہی تھیں۔‘

ڈیزی نے کہا کہ ’میں اپنی پوری زندگی میں کبھی اتنی اُداسی محسوس نہیں کی اور میں نے سوچا کہ یہ سب میری غلطی ہے۔‘

ڈیزی کا کہنا ہے کہ انھیں لگا کہ میں نے اپنی دوست کی امید پر پوری نہیں اتری اور مجھے لگا کہ میں نے جارجیا کو مزید مایوس کر دیا ہے۔

دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ جو اُن کی زندگی کا خوشگوار ترین دن ہونا چاہیے تھا وہ بدترین دنوں میں سے ایک بن گیا اور ایک ہفتے بعد اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ جنین سے بچہ نہیں بنا تھا۔

پھر بھی انھوں نے دوبارہ کوشش کی اور بقول ڈیزی کے کہ دوسری بار کچھ مختلف محسوس ہوا۔ ’جب مجھے پتہ چلا کہ میں دوبارہ حاملہ ہوں تو میں نے سوچا کہ دنیا دوبارہ اتنی ظالم نہیں ہو سکتی ہے۔‘

Georgia and Daisy
Georgia Barrington
دوسری مرتبہ آئی وی ایف کروانے کے بعد یہ دونوں دوستیں چھ ہفتوں تک ہسپتال میں اپنی سانسیں تھام کر بیٹھی رہیں، جب تک کہ سکرین پر بچے کی دل کی دھڑکن نمودار نہ ہوئی

دوسری مرتبہ آئی وی ایف کروانے کے بعد یہ دونوں دوستیں چھ ہفتوں تک ہسپتال میں اپنی سانسیں تھام کر بیٹھی رہیں، جب تک کہ سکرین پر بچے کی دل کی دھڑکن نمودار نہ ہوئی۔

لیکن اس دن کے بعد ڈیزی کو اچانک بہت زیادہ بلیڈنگ شروع ہو گئی۔

وہ کہتی ہیں کہ ’میں نے سوچا کہ یہ سب پھر سے ہو رہا ہے اور میں گھبرا گئی تھی۔‘

چھ گھنٹے سے مسلسل خون بہنے کے بعد انھیں یقین ہو گیا تھا کہ اُن کا حمل ضائع ہو گیا لیکن جب ڈاکٹروں نے چیک کیا تو دل کی دھڑکن اب موجود تھی اور حمل پوری مدت تک جاری رہا۔

چند ماہ قبل انھوں نے ایک بچی کو جنم دیا۔

جورجیا اُس لمحے بہت خوش تھیں یا تک کہ وہ یہ بھی دیکھنا بھول گئیں تھیں کہ یہ لڑکا ہوا ہے یا لڑکی۔

اُن نے بتایا کہ ’میں نے جیسے ہی بچے کو دیکھا میں سکتے میں آ گئی اور ہم سب رونے لگے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ وہ اب بھی میرے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ واقعی یہ ایک بچہ ہے اور میری خواہش ہے کہ ’میں اس لمحے کو وہاں لے جاؤں جب میں 15 سالہ جورجیا ڈاکٹر کے کمرے میں بیٹھی ہوئی تھی۔‘

جارجیا بات کرتے ہوئے خود کو بہت ’خوش قسمت اور شکرگزار‘ محسوس کرتی ہیں جبکہ ڈیزی کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ جانتی تھیں کہ چاہے کیسے بھی ہو وہ اپنے بہترین دوست کی مدد کریں گی۔

ڈیزی کا کہنا ہے کہ اُن کی دوستی بہت خاص ہے۔ ’اب ہمارا یہ رشتہ ایسا ہے جو کبھی بھی کسی دوست کا اپنے دوست کے ساتھ نہیں ہو گا کیونکہ ہم مخصوص حالات سے گزرے ہیں۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US